آئندہ سال بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا صدر ممنون حسین
صدر مملکت نے کراچی میں فوجی فرٹیلائزر کے بجلی گھر کا افتتاح کردیا
ISLAMABAD:
صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہےکہ ملك میں بجلی كی بھرپور پیداوار شروع ہو چكی ہے اور آئندہ برس تک بجلی كی لوڈشیڈنگ كا خاتمہ ہوجائے گا۔
فوجی فرٹیلائزر كے بجلی گھر كی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ توانائی بحران كی وجہ سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا اور ملك میں كھاد كی بھی قلت ہوئی لیكن اب حالات بہتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی ادارے بھی بجلی كی كمی پوری كرنے كے عمل میں شریك ہو چكے ہیں، یہ امر خوش آئند ہے كہ فوجی فرٹیلائزر كے پلانٹ سے كراچی كے شہری بھی استفادہ كریں گے، حكومت نے روایتی طریقوں كے علاوہ سورج ، كوئلے اور ایٹمی توانائی سے بھی بجلی پیدا كرنے كے منصوبے بنائے ہیں۔
صدر مملكت نے كہا كہ آئندہ برس بجلی كے بحران كا خاتمہ ہو جائے گا، اس سلسلے میں حكومت نے ٹھوس منصوبہ بندی كی ہے جس پر تیزی سے كام جاری ہے، ملك میں اقتصادی سرگرمیاں زور پكڑرہی ہیں، حكومت زرعی شعبے پر بھی بھرپور توجہ دے رہی ہے، حكومت نے كھاد اور گندم پر خصوصی رعایت دی ہوئی ہے جس سے كسان خوش حال ہو گا۔ انہوں نے كہا كہ پاك چین اقتصادی راہداری سے ترقی كا سنگ میل ثابت ہوگی، اس سلسلے میں قوم یكسو ہو جائے اور ترقی كا سفرروكنے والوں كو مسترد كر دے، اقتصادی راہداری كے فعال ہونے كے بعد ملك كی سیاسی اہمیت میں بھی اضافہ ہوگا، اقتصادی راہداری كے روٹ میں كوئی تبدیلی نہیں كی جارہی۔
صدر ممنون کا کہنا تھا کہ كراچی اور فاٹا كے لوگ دہشت گردی سے بہت متاثر ہوئے لیكن اب حالات بہتر ہورہے ہیں، ملك میں دوبارہ دہشت گردی كا دور نہیں آئے گا، دہشت گردی كے مكمل خاتمے تك آپریشن ضرب عضب اور كراچی اور بلوچستان میں كارروائیاں جاری رہیں گی۔
صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہےکہ ملك میں بجلی كی بھرپور پیداوار شروع ہو چكی ہے اور آئندہ برس تک بجلی كی لوڈشیڈنگ كا خاتمہ ہوجائے گا۔
فوجی فرٹیلائزر كے بجلی گھر كی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ توانائی بحران كی وجہ سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا اور ملك میں كھاد كی بھی قلت ہوئی لیكن اب حالات بہتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نجی ادارے بھی بجلی كی كمی پوری كرنے كے عمل میں شریك ہو چكے ہیں، یہ امر خوش آئند ہے كہ فوجی فرٹیلائزر كے پلانٹ سے كراچی كے شہری بھی استفادہ كریں گے، حكومت نے روایتی طریقوں كے علاوہ سورج ، كوئلے اور ایٹمی توانائی سے بھی بجلی پیدا كرنے كے منصوبے بنائے ہیں۔
صدر مملكت نے كہا كہ آئندہ برس بجلی كے بحران كا خاتمہ ہو جائے گا، اس سلسلے میں حكومت نے ٹھوس منصوبہ بندی كی ہے جس پر تیزی سے كام جاری ہے، ملك میں اقتصادی سرگرمیاں زور پكڑرہی ہیں، حكومت زرعی شعبے پر بھی بھرپور توجہ دے رہی ہے، حكومت نے كھاد اور گندم پر خصوصی رعایت دی ہوئی ہے جس سے كسان خوش حال ہو گا۔ انہوں نے كہا كہ پاك چین اقتصادی راہداری سے ترقی كا سنگ میل ثابت ہوگی، اس سلسلے میں قوم یكسو ہو جائے اور ترقی كا سفرروكنے والوں كو مسترد كر دے، اقتصادی راہداری كے فعال ہونے كے بعد ملك كی سیاسی اہمیت میں بھی اضافہ ہوگا، اقتصادی راہداری كے روٹ میں كوئی تبدیلی نہیں كی جارہی۔
صدر ممنون کا کہنا تھا کہ كراچی اور فاٹا كے لوگ دہشت گردی سے بہت متاثر ہوئے لیكن اب حالات بہتر ہورہے ہیں، ملك میں دوبارہ دہشت گردی كا دور نہیں آئے گا، دہشت گردی كے مكمل خاتمے تك آپریشن ضرب عضب اور كراچی اور بلوچستان میں كارروائیاں جاری رہیں گی۔