ایم کیو ایم کے بانی رکن سلیم شہزاد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

سلیم شہزاد کو جیل میں طبی سہولیات فراہم کی جائیں، عدالت کا حکم

میرے خلاف 3 سو مقدمات بنے جو این آر او کے تحت ختم ہو چکے ہیں، سلیم شہزاد۔ فوٹو : آئی این پی

GILGIT:
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایم کیو ایم کے بانی رکن سلیم شہزاد کو دہشتگردوں کے علاج معالجے کے لیے معاونت سے متعلق مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دہشتگردوں کے علاج معالجے کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایم کیو ایم کے بانی رکن سلیم شہزاد کو پیش کیا گیا۔ سلیم شہزاد کے وکیل کا کہنا تھا کہ سلیم شہزاد کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں اور عدالت سے درخواست کی گئی کہ سلیم شہزاد کا برطانوی پاسپورٹ، موبائل فون اور دیگر سامان واپس دلوایا جائے جس پر عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ کیا سامان واپس دے سکتے ہیں، تفتیشی افسر نے کہا کہ ان کا جو بھی ضروری سامان ہے میں دینے کے لیے تیارہوں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : ایم کیو ایم کے بانی رکن سلیم شہزاد کراچی ایئرپورٹ پہنچتے ہی گرفتار

سلیم شہزاد کی جانب سے عدالت میں طبی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق درخواست جمع کرائی گئی جس میں انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ میں کینسر کے مرض میں مبتلا ہوں لہذا مجھے جیل میں سہولیات دی جائیں۔ سلیم شہزاد کی درخواست پر عدالت کا کہنا تھا کہ ابھی آپ آئے ہیں بیرونِ ملک سے اور کیمو تھراپی بھی ابھی کرانا ہے جس پر انہوں نے کہا کہ میں برطانیہ سے علاج کروا رہا تھا تاہم عدالت نے سلیم شہزاد کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے جیل میں بی کلاس فراہم کرنے کی درخواست پر پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیا۔


عدالت نے سلیم شہزاد کو 18 فروری تک عدالتی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو تحریری جواب اور ضمنی چالان داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت معطل کردی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : کراچی میں دہشتگردی کیلیے ''را'' فنڈنگ کرتی رہی ہے

عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی بات کرتے ہوئے سلیم شہزاد نے کہا کہ یہ صوبہ اور ملک میرا ہے، کراچی کی سیاست کراچی میں کریں گے، جتنے بھی لوگ ہیں میرے بچے ہیں اور میں ہی ان کو پارٹی میں لایا جب کہ پی ایس پی والے پچے ہیں انہیں بطخ کے پچوں کی طرح تیرنا سکھانا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کی لاتعلقی کے سوال پر سلیم شہزاد کا کہنا تھا کہ میرے پاس سب کے سوالات کے جوابات ہیں ثبوت کے ساتھ جواب دوں گا۔

سلیم شہزاد نے کہا کہ میرے خلاف 3 سو مقدمات بنے جو این آر او کے تحت ختم ہو چکے ہیں، اس وقت صرف یہی ایک مقدمہ ہے جس میں مجھے گرفتار کیا۔انہوں نے کہا کہ میں تو سب سے ملنے کو تیار ہوں مگر دیکھنا یہ ہے مجھ سے کون گلے ملتا ہے تاہم کچھ دنوں میں سیاسی مستقبل کا فیصلہ کروں گا۔
Load Next Story