روسی صدر کا فضائیہ کو جنگ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کا حکم
ایئرڈیفنس سسٹم کی منتقلی اور جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے،روسی وزیردفاع
ISLAMABAD:
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے فضائیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ جنگ کے خدشے کے پیش نظر ہر وقت تیار رہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روس اور نیٹو کے درمیان کشیدہ تعلقات کے بعد روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے گزشتہ چند ماہ کے دوران کھل کرعسکری طاقت کا اظہار کر رہے ہیں جب کہ اب روسی وزارت دفاع کا صدر پیوٹن کے حوالے سے کہنا ہے کہ صدر نے فضائیہ کو جنگ کے خطرے کے پیش نظر ہر وقت تیار رہنے کے احکامات جاری کئے ہیں اور اس سلسلے میں دشمن پر حملہ کرنے والے پائلٹ بھی جنگی مشقوں میں مصروف ہیں۔
روسی وزیر دفاع سرجی شوگ کے مطابق صدرپیوٹن کی جانب سے احکامات کے بعد فضائیہ نے اپنی تیاریاں شروع کردیں جب کہ فوجی بھی جنگی مشقوں کے لئے اپنے اہداف حاصل کر رہے ہیں تاہم جنگ کے پیش نظر فوج کی جانب سے چوکس جوابی حملے، ایئر ڈیفنس سسٹم کی منتقلی اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بٹالین ٹاسک گروپس اور ٹیکٹیکل ٹیموں میں شامل فوجیوں نے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لئے ایک دوسرے سے رابطے بھی شروع کردیئے ہیں۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے فضائیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ جنگ کے خدشے کے پیش نظر ہر وقت تیار رہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روس اور نیٹو کے درمیان کشیدہ تعلقات کے بعد روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے گزشتہ چند ماہ کے دوران کھل کرعسکری طاقت کا اظہار کر رہے ہیں جب کہ اب روسی وزارت دفاع کا صدر پیوٹن کے حوالے سے کہنا ہے کہ صدر نے فضائیہ کو جنگ کے خطرے کے پیش نظر ہر وقت تیار رہنے کے احکامات جاری کئے ہیں اور اس سلسلے میں دشمن پر حملہ کرنے والے پائلٹ بھی جنگی مشقوں میں مصروف ہیں۔
روسی وزیر دفاع سرجی شوگ کے مطابق صدرپیوٹن کی جانب سے احکامات کے بعد فضائیہ نے اپنی تیاریاں شروع کردیں جب کہ فوجی بھی جنگی مشقوں کے لئے اپنے اہداف حاصل کر رہے ہیں تاہم جنگ کے پیش نظر فوج کی جانب سے چوکس جوابی حملے، ایئر ڈیفنس سسٹم کی منتقلی اور کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بٹالین ٹاسک گروپس اور ٹیکٹیکل ٹیموں میں شامل فوجیوں نے اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارنے کے لئے ایک دوسرے سے رابطے بھی شروع کردیئے ہیں۔