پاکستان کے ساتھ امن عمل کی معطلی کا ذمے داربھارت ہے چینی تھنک ٹینک
چین میں بھارت پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ نگاراس صورتحال میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں، چاؤکان چھنگ
RIO DE JANEIRO:
چین کے معروف تھنک ٹینک سینٹر فار ایشیا پیسیفک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر چائوکان چھنگ نے کہا ہے کہ بھارت کے کولڈ اسٹارٹ نظریہ کے باوجود پاکستان اپنی خودمختاری کا دفاع کرنے کی بھرپور طاقت رکھتا ہے اور ایسی صورتحال میں نئی دہلی کا یکطرفہ فتح حاصل کرنے کا نظریہ ناکام ہو جائے گا۔
چائو کان چھنگ نے چینی اخبارگلوبل ٹائمز کو انٹرویو میں کہا کہ چین میں بھارت پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ نگاراس صورتحال میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔ بھارتی آرمی چیف جنرل بیپن راوت کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات سے پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی پیدا ہوگی۔ خاص طور پر ایسی غیریقینی کی صورتحال میں کہ جب امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی عہدہ سنبھال چکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے ایسے بیانات دونوں ممالک کے مابین امن کی فضاکوخراب کرسکتے ہیں، جس سے پاکستان کی جانب سے بھی بلاشبہ ایک سخت ردعمل سامنے آئے گا۔ انھوں نے دونوں جنوبی ایشیائی ہمسایوں کے مابین امن عمل کی معطلی کا ذمے دار بھارت کو قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کے مابین امریکی کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی بھی اس حوالے سے باراک اوباما کی نسبت مختلف ہوگی۔
چین کے معروف تھنک ٹینک سینٹر فار ایشیا پیسیفک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر چائوکان چھنگ نے کہا ہے کہ بھارت کے کولڈ اسٹارٹ نظریہ کے باوجود پاکستان اپنی خودمختاری کا دفاع کرنے کی بھرپور طاقت رکھتا ہے اور ایسی صورتحال میں نئی دہلی کا یکطرفہ فتح حاصل کرنے کا نظریہ ناکام ہو جائے گا۔
چائو کان چھنگ نے چینی اخبارگلوبل ٹائمز کو انٹرویو میں کہا کہ چین میں بھارت پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ نگاراس صورتحال میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔ بھارتی آرمی چیف جنرل بیپن راوت کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات سے پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی پیدا ہوگی۔ خاص طور پر ایسی غیریقینی کی صورتحال میں کہ جب امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی عہدہ سنبھال چکے ہیں۔ ایسی صورتحال میں بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے ایسے بیانات دونوں ممالک کے مابین امن کی فضاکوخراب کرسکتے ہیں، جس سے پاکستان کی جانب سے بھی بلاشبہ ایک سخت ردعمل سامنے آئے گا۔ انھوں نے دونوں جنوبی ایشیائی ہمسایوں کے مابین امن عمل کی معطلی کا ذمے دار بھارت کو قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کے مابین امریکی کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی بھی اس حوالے سے باراک اوباما کی نسبت مختلف ہوگی۔