کراچی میں نرسوں کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری

نرسوں کو مذکرات کی دعوت دی ہے لیکن وہ بات کرنے کے لیے تیار نہیں، ڈائریکٹر نرسنگ اسٹاف

نرسوں کو مذکرات کی دعوت دی ہے لیک یہ لوگ بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، ڈائریکٹر نرسنگ اسٹاف۔فوٹو : ایکسپریس

PESHAWAR/ISLAMABAD:
پریس کلب کے باہر نرسوں کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری ہے جس کے باعث سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں طبی سرگرمیاں معطل ہیں۔

کراچی میں نرسوں کا احتجاج دوسرے روز میں داخل ہو گیا ہے اور سندھ بھر کی نرسیں اپنے مطالبات منوانے کے لیے کراچی پریس کلب کے باہردھرنا دیے بیٹھی ہیں۔ سندھ حکومت کو بار بار کی یاد دہانی کے باوجود 30 سال سے نرسنگ اسٹاف کی پروموشن نہیں ہوئی لہذا نرسنگ اسٹاف کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ ان کا ماہانہ وظیفہ دوسرے صوبوں کے برابر یعنی 20 ہزار کیا جائے جب کہ رسک، ہیلتھ اور ڈریس الاؤنس بھی باقی صوبوں کے برابر کیے جائیں۔

نرسوں اور دیگر پیرا میڈیکل اسٹاف کے احتجاج کے باعث کراچی سمیت سندھ کے بیشتر شہروں کے سرکاری اسپتالوں میں طبی سرگرمیاں معطل ہوگئی ہیں اور ہزاروں آپریشنز ملتوی کردیے گئے ہیں۔


اس خبر کو بھی پڑھیں : کراچی میں نرسنگ اسٹاف کا دھرنا

دوسری جانب ڈائریکٹر نرسنگ اسٹاف حبیب اللہ سومرو کا کہنا ہے کہ پریس کلب کے باہر دھرنا دینے والی نرسوں کو مذکرات کی دعوت دی ہے لیکن یہ لوگ بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کی ذیلی تنظیم پیپلز پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن نے اس احتجاج سے لاتعلقی کا اظہار کررکھا ہے اور اس تنظیم سے تعلق رکھنے والا عملہ اسپتالوں میں تعینات ہے۔

Load Next Story