وزیراعظم کے مشیروں اور معاونین کی تقرریاں سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج

آیئن کے تحت وزیراعظم کو صرف 5 معاون خصوصی رکھنے کا اختیار ہے، درخواست گزار مولوی اقبال حیدر

وزیراعظم کے تمام مشیروں اور معاونین خصوصی کی تقرری کو کاالعدم قرار دیا جاۓ، مولوی اقبال حیدر۔ فوٹو: فائل

مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دیگر مشیر اور معاونین کی تقرریاں غیر آئینی قرار دینے کے لئے اسے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج میں کر دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں وزیراعظم نواز شریف کے تمام مشیروں اور معاونین کی تقرری کو غیر آئینی قرار دینے سے متعلق درخواست دائر کی گئی ہے، درخواست گزار مولوی اقبال حیدر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 93 وزیراعظم کو صرف 5 معاون خصوصی رکھنے کا اختیار دیتا ہے لیکن وزیر اعظم نے گنجائش سے زیادہ مشیر اور معاونین خصوصی مقرر کر کے انہیں وزرا کے اختیارات دے رکھے ہیں۔ درخواست گزار نے مزید کہا کہ آیئن کے تحت کوئی معاون خصوصی یا مشیر انتظامی اختیارات استعمال نہیں کرسکتا لہذا وزیر اعظم کے تمام مشیروں اور معاونین خصوصی کی تقرری کو کالعدم قرار دیا جاۓ۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کے تمام مشیرومعاونین مستعفی

مولوی اقبال حیدر کی جانب سے وزیراعظم کے جن مشیروں اور معاونین خصوصی کی تقرری کو چیلنج کیا گیا ہے ان میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، معاونین خصوصی طارق فاطمی، مصدق ملک اور مفتاح اسماعیل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وزیراعظم کے مشیروں عرفان صدیقی، امیر مقام اور جان معشوق کی تقرری کو بھی غیر آئینی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر ہٹانے کی استدعا کی گئی ہے۔
Load Next Story