ریٹائرمنٹ کے بعد پی سی بی کو مشورے دوں گا علیم ڈار
امید ہے ورلڈ کپ تک امپائرنگ جاری رکھوں گا، علیم ڈار
پاکستان کے انٹرنیشنل امپائر علیم ڈار کا کہنا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد پی سی بی کو مشورے ضرور دوں گا لیکن بورڈ کے ساتھ منسلک نہیں ہوں گا۔
اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن لاہور (سجال) کے دفتر میں میٹ دی پریس کے دوران اسپورٹس صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایشز سیریز اور ورلڈ کپ 2011 کے میچز میرے لیے بہت اہم رہے، ریٹائرمنٹ کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، امید ہے ورلڈ کپ تک امپائرنگ جاری رکھوں گا، میگا ایونٹ کے بعد ریٹائرمنٹ کے حوالے سے سوچ بچار کروں گا۔ میڈیا سے ہمیشہ اسپورٹ کیا جس پر ان کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑی نئی ٹیکنالوجی سے مطمئن ہیں جبکہ میچ ریفریز کے آنے سے کھلاڑیوں کے خدشات کم ہوئے ہیں اور امپائرز کے ساتھ ان کے رویے میں بہتری آئی ہے۔
علیم ڈار نے کہا کہ کرکٹ دن بدن تباہ ہو رہی ہے، بورڈ کو گراس روٹ لیول پر کھیل کو فروغ دینے کیلیے اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ حکومت بھی کھیل کی بہتری کیلیے آگے آئے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ نئے پلیئرز کو مواقع دینے کی ضرورت ہے تاکہ نیا ٹیلنٹ سامنے آ سکے۔ کھیلوں کو سیاست سے پاک رکھنا چاہیے، پی سی بی کو امپائرنگ کا نظام بہتر بنانے پر توجہ دینی ہو گی، ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ کی بہتری کیلیے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشورے ضرور دوں گا لیکن بورڈ میں کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا۔
اسپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن لاہور (سجال) کے دفتر میں میٹ دی پریس کے دوران اسپورٹس صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایشز سیریز اور ورلڈ کپ 2011 کے میچز میرے لیے بہت اہم رہے، ریٹائرمنٹ کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، امید ہے ورلڈ کپ تک امپائرنگ جاری رکھوں گا، میگا ایونٹ کے بعد ریٹائرمنٹ کے حوالے سے سوچ بچار کروں گا۔ میڈیا سے ہمیشہ اسپورٹ کیا جس پر ان کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کھلاڑی نئی ٹیکنالوجی سے مطمئن ہیں جبکہ میچ ریفریز کے آنے سے کھلاڑیوں کے خدشات کم ہوئے ہیں اور امپائرز کے ساتھ ان کے رویے میں بہتری آئی ہے۔
علیم ڈار نے کہا کہ کرکٹ دن بدن تباہ ہو رہی ہے، بورڈ کو گراس روٹ لیول پر کھیل کو فروغ دینے کیلیے اقدامات کرنا ہوں گے جبکہ حکومت بھی کھیل کی بہتری کیلیے آگے آئے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں زیادہ سے زیادہ نئے پلیئرز کو مواقع دینے کی ضرورت ہے تاکہ نیا ٹیلنٹ سامنے آ سکے۔ کھیلوں کو سیاست سے پاک رکھنا چاہیے، پی سی بی کو امپائرنگ کا نظام بہتر بنانے پر توجہ دینی ہو گی، ریٹائرمنٹ کے بعد کرکٹ کی بہتری کیلیے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشورے ضرور دوں گا لیکن بورڈ میں کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا۔