مہنگائی کی شرح میں مسلسل 5ویں ہفتے بھی اضافہ

ویکلی انفلیشن ریٹ 3 جنوری کو ختم ہفتے میں0.7، سال بہ سال6.71 فیصد بڑھا۔

سینڈل 100روپے مہنگے، ٹماٹر 7.6، گیس 6، آٹا 2.5 اور گندم کے دام 1.8 فیصد بڑھ گئے۔ فوٹو محمد جاوید

ملک میں حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں مسلسل 5ویں ہفتے بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کی بڑی وجہ سینڈل، ٹماٹر، گیس، آٹے اور گندم کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

3 جنوری 2013 کو ختم ہفتے کے دوران ایس پی آئی کی سطح 190.35 پر پہنچ گئی جو 27 دسمبر 2012کو ختم ہفتے پر 189.02 کی سطح سے 0.70 اور ایک سال قبل 5 جنوری 2012 کو ختم ہفتے 178.38 کی سطح سے 6.71 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ ہفتے 17اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

7 اشیا کے نرخ میں کمی اور 29اشیاکے دام برقرار رہے، گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ اضافہ لیڈیز سینڈلز کی قیمت میں 100 روپے یا 25.06 فیصد ہوا جبکہ مردانہ سینڈلز کی قیمت 20.04 فیصد، ٹماٹر کی قیمت 7.59 فیصد، گیس کے نرخ6.14 فیصد، آٹے کی 2.55 فیصد، گندم 1.86 فیصد، ایل پی جی 1.44 فیصد اور زندہ مرغی کی قیمت 1.40 فیصد بڑھی، اس کے علاوہ لہسن، مسور، تیارچائے (سادہ) شرٹنگ، دال مونگ، جلانے کی لکڑی، دال چنا، گڑ اور دال مسور کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، آٹا ایک سال میں 15.84، گندم 14.53 فیصد اور ایل پی جی 21.76 فیصدمہنگی ہوچکی ہے۔




جبکہ دال مسور کے دام میں 38.14 فیصد، دال چنا 45.53 اور جلانے کی لکڑی کے نرخ میں 10.75 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، دوسری طرف گزشتہ ہفتے پیاز3.17فیصد، آلو2.78 فیصد، انڈے2.45فیصد، سرخ مرچ پسی ہوئی کھلی2.21 فیصد، کیلے0.49 فیصد، چینی0.46 فیصد اور ویجیٹیبل گھی کھلا0.21 فیصد سستا ہوگیا تاہم آلو کی موجودہ اوسط قیمت 23.78 روپے فی کلوگزشتہ سال کی اسی مدت سے 27.3 فیصد، انڈے کی 10.88 فیصد اور کیلے کی 4.1 فیصد زیادہ ہے، سال بہ سال ٹماٹر، گیس چارجز، دال مونگ، پیاز، سرخ مرچی پسی ہوئی کے دام کم ہوئے ہیں۔

جبکہ چاول، بریڈ، گوشت، دودھ، دہی،تیل، نمک، چائے،صابن، بجلی، سگریٹ، کپڑے اور دیگر اشیا کے داموں میں بھی سال بہ سال اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ ہفتے سب سے زیادہ بوجھ 8 ہزار روپے تک کمانے والوں پر 0.8 فیصد، 12 ہزار تک کمانے والوں پر0.78 فیصد، 35 ہزار ماہانہ آمدنی والوں پر 0.74 فیصد، 18 ہزار ماہانہ کمانے والوں پر 0.69 فیصد اور 35 ہزار سے زائد ماہانہ آمدنی والوں پر 0.66 فیصد کا بوجھ پڑا۔
Load Next Story