ٹیکسٹائل ایکسپورٹ بچانے کے لیے حکمت عملی بنانے کا فیصلہ

برآمدی پیکیج اور طویل مدتی پلاننگ پر غور ہوگا ویلیوایڈڈایکسپورٹرزترغیبات میں بہتری کے لیے سفارشات دینگے،ذرائع

ریڈی گارمنٹس،ٹاولز،ہوزری سیکٹرکے وزیراعظم پیکیج پرتحفظات، دھاگہ12 فیصدمہنگا ہو گیا۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کی مستقل گرتی ہوئی برآمدات پر قابو پا کر اضافہ کرنے کیلیے اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے موثرحکمت عملی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی جولائی تا دسمبر 2016 کے دوران پاکستان سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں بلحاظ حجم اوسطاً 13.58 فیصد اور بلحاظ قدر اوسطا1.57 فیصد کی کمی ہوئی ہے جن میں روئی کی برآمدات میں 49.87 فیصد، یارن 7.17 فیصد، کپڑے5.57 فیصد، ٹاولز 7.79 فیصد، آرٹ سلک 30.34 فیصد اور دیگر ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں11.98 فیصد کی کمی شامل ہے۔

ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وفاقی وزیرتجارت نے جمعہ کو فیڈرل ٹیکسٹائل بورڈ کا پانچواں اجلاس طلب کیا ہے جس میں برآمدات کے فروغ کیلیے وزیراعظم کے ترغیبی پیکیج، برآمدات میں اضافے کی منصوبہ بندی اورمتعلقہ برآمدی ایسوسی ایشنز کی جانب سے برآمدات میں اضافے کے لیے موصول ہونے والی طویل المیعاد منصوبہ بندی پر مشتمل تجاویز پربحث کی جائیگی اور ویلیوایڈڈٹیکسٹائل ایکسپورٹرز پیکیج پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بہتری کے لیے سفارشات دیں گے۔


ذرائع نے بتایا کہ ریڈی میڈگارمنٹس اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر وزیراعظم کے ترغیبی پیکیج سے مطمئن نہیں، ان کا موقف ہے کہ پیکیج سے صرف ٹیکسٹائل انڈسٹری کا بنیادی خام مال تیارکرنے والے اپٹما کے برآمدکنندگان ہی مستفید ہوسکتے ہیں جبکہ ریڈی میڈ گارمنٹس اورویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے تمام برآمدکنندگان کو اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

پاکستان ریڈی میڈگارمنٹس مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پریگمیا) کے سینٹرل چیئرمین اعجازکھوکھر نے بتایا کہ وزیراعظم کے برآمدی پیکیج کے فوری بعد ہی تمام کاؤنٹ کے کاٹن یارن کی قیمتیں کم ہونے کے بجائے 10 تا12 فیصد فی 100 پاؤنڈ بوری بڑھ گئیں جس کے بعد پیکیج کے تحت ریڈی میڈ گارمنٹ سیکٹر کو دی گئی 7 فیصد کی ترغیب کا کوئی فائدہ باقی نہیں رہا اور نہ ہی اس پیکیج کے تحت ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات میں اضافہ ممکن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریڈی میڈگارمنٹس، پاور لومز اور دیگرتمام ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کاوزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ ہے کہ وہ اسپننگ سیکٹر کی طرز پرتمام کاؤنٹ کے حامل یارن کی درآمدات کو بھی ڈیوٹی وسیلزٹیکس سے چھوٹ اور ایڈیشنل ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کریں۔

دیگر ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر بشمول ٹاولز وہوزری ونٹ ویئر مینوفیکچررز ایسوسی ایشنز نے بھی برآمدی پیکیج سے استفادے کے طریقہ کارکو انتہائی پیچیدہ قرار دیتے ہوئے حکومت پر واضح کیا ہے کہ وزیراعظم نے ترغیبی پیکیج پرعمل درآمد یکم جنوری سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس پیکیج پر16 جنوری سے عمل درآمد کو نوٹیفائی کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی دیگر ایسوسی ایشنز نے بھی برآمدات میں اضافے کیلیے مختصر، درمیانے اور طویل المیعاد حکمت عملی سے متعلق سفارشات مرتب کی ہیں جنہیں فیڈرل ٹیکسٹائل بورڈ کے پانچویں اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔
Load Next Story