امریکا میں مسجد کو آگ لگانے والوں کی گرفتاری میں مدد پر 30 ہزار ڈالرز انعام مقرر
ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں مسجد کو آگ لگانے والے تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ہیں، پولیس
KARACHI:
امریکی ریاست ٹیکساس میں مسجد کو آگ لگانے والے شر پسندوں کی گرفتاری میں معاونت کرنے والوں کے لئے 30 ہزار ڈالرز کا انعام مقرر کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں مسجد کو آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی تھی اور ملزمان آگ لگانے کے موقع سے فرار ہو گئے تھے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کا تاحال پتہ نہیں چل سکا ہے تاہم شر پسندوں کی تلاش جاری ہے جبکہ تحقیقات کے بعد آتشزدگی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں مدد کرنے والوں کے لئے 30 ہزار ڈالر کا انعام مقرر کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ٹرمپ سرکار کا تحفہ، ہوسٹن میں مسجد کو آگ لگادی گئی
واضح رہے کہ وکٹوریا اسلامک سینٹر کو جنوری کے مہینے میں آگ لگائی گئی تھی اور پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندیوں کے حکم کے چند گھنٹے بعد ہی ہوسٹن میں مسجد کو آگ لگا کر شہید کر دیا گیا تھا۔
امریکی ریاست ٹیکساس میں مسجد کو آگ لگانے والے شر پسندوں کی گرفتاری میں معاونت کرنے والوں کے لئے 30 ہزار ڈالرز کا انعام مقرر کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں مسجد کو آگ لگی نہیں بلکہ لگائی گئی تھی اور ملزمان آگ لگانے کے موقع سے فرار ہو گئے تھے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کا تاحال پتہ نہیں چل سکا ہے تاہم شر پسندوں کی تلاش جاری ہے جبکہ تحقیقات کے بعد آتشزدگی میں ملوث ملزمان کی گرفتاری میں مدد کرنے والوں کے لئے 30 ہزار ڈالر کا انعام مقرر کر دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ٹرمپ سرکار کا تحفہ، ہوسٹن میں مسجد کو آگ لگادی گئی
واضح رہے کہ وکٹوریا اسلامک سینٹر کو جنوری کے مہینے میں آگ لگائی گئی تھی اور پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندیوں کے حکم کے چند گھنٹے بعد ہی ہوسٹن میں مسجد کو آگ لگا کر شہید کر دیا گیا تھا۔