یورپی شہریوں کی اکثریت مسلمانوں کی اپنے ملکوں میں داخلے کی مخالف
پولینڈ کے 71 فیصد، آسٹریا کے 65 فیصد اور جرمنی کے 53 فیصد شہری مسلم امیگریشن کے مخالف ہیں، چاتھم ہاؤس سروے
KARACHI:
ایک سروے کے مطابق یورپی ممالک کی اکثریت نے اپنے ملکوں میں مسلمانوں کی آمد کی مخالفت کر دی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق چاتھم ہاؤس سروے نے یورپ کے 10 ممالک میں مسلمانوں کی آمد سے متعلق 10 ہزار195 افراد کی رائے لی اور سروے میں ہر ملک سے ایک ہزار سے زائد افراد سے سوالات پوچھے گئے۔ سروے کے مطابق 55 فیصد افراد نے مسلمانوں کی اپنے ملک میں امیگریشن روکنے کی حامی بھری جبکہ 20 فیصد یورپی سمجھتے ہیں کہ مسلمانوں کی امیگریشن جاری رہنی چاہیئے اور 25 فیصد یورپی شہری اس معاملے میں اپنی کوئی رائے نہیں رکھتے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پرپابندی کا مخالف ہوں، اداکار جارج کلونی
سروے کے مطابق جرمنی کے 53 اور اٹلی کے 51 فیصد شہری مسلمانوں کی اپنے ملکوں میں آمد کے مخالف ہیں جبکہ بیلجیم اور ہنگری کے 64 فیصد، فرانس کے 61 فیصد اور یونان کے 58 فیصد شہری مسلم امیگریشن کے مخالف ہیں۔ اس کے علاوہ آسٹریا کے65 فیصد، پولینڈ کے 71 فیصد اور ہنگری کے 32 فیصد شہری مسلمانوں کی اپنے ملک میں آمد روکنے کے حامی ہیں۔
ایک سروے کے مطابق یورپی ممالک کی اکثریت نے اپنے ملکوں میں مسلمانوں کی آمد کی مخالفت کر دی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق چاتھم ہاؤس سروے نے یورپ کے 10 ممالک میں مسلمانوں کی آمد سے متعلق 10 ہزار195 افراد کی رائے لی اور سروے میں ہر ملک سے ایک ہزار سے زائد افراد سے سوالات پوچھے گئے۔ سروے کے مطابق 55 فیصد افراد نے مسلمانوں کی اپنے ملک میں امیگریشن روکنے کی حامی بھری جبکہ 20 فیصد یورپی سمجھتے ہیں کہ مسلمانوں کی امیگریشن جاری رہنی چاہیئے اور 25 فیصد یورپی شہری اس معاملے میں اپنی کوئی رائے نہیں رکھتے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پرپابندی کا مخالف ہوں، اداکار جارج کلونی
سروے کے مطابق جرمنی کے 53 اور اٹلی کے 51 فیصد شہری مسلمانوں کی اپنے ملکوں میں آمد کے مخالف ہیں جبکہ بیلجیم اور ہنگری کے 64 فیصد، فرانس کے 61 فیصد اور یونان کے 58 فیصد شہری مسلم امیگریشن کے مخالف ہیں۔ اس کے علاوہ آسٹریا کے65 فیصد، پولینڈ کے 71 فیصد اور ہنگری کے 32 فیصد شہری مسلمانوں کی اپنے ملک میں آمد روکنے کے حامی ہیں۔