تیمور قتل کیس پولیس اہلکار سمیع اللہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع
پولیس ناکے پر موجود دوسرے اہلکار طارق کو تاحال عدالت میں پیش نہیں کیا گیا
آئی ٹین کے علاقے میں پولیس ناکے پر نوجوان کو فائرنگ کر کے ہلاک کرنے والے اہلکار سمیع اللہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ناکے پر گاڑی نہ رکنے پر تیمور نامی نوجوان کو فائرنگ کر کے جاں بحق کرنے والے پولیس اہلکار سمیع اللہ کو ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد سیشن جج کے روبرو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس حکام کی جانب سے سمیع اللہ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے سمیع اللہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پولیس اہلکار کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
دوسری جانب ناکے پر موجود دوسرے اہلکار طارق کو تاحال عدالت پیش نہیں کیا گیا ہے اور اس حوالے سے پولیس کا موقف ہے کہ فائرنگ کے واقعہ میں سمیع اللہ ملوث تھا اس لئے طارق کو تاحال عدالت پیش نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کے علاقے آئی ٹین میں پولیس ناکے پر گاڑی نہ رکنے پر پولیس اہلکار سمیع اللہ نے فائرنگ کر کے نوجوان تیمور کو جاں بحق کر دیا تھا۔ پولیس اہلکار سمیع اللہ نے واقعہ کے اگلے روز گرفتاری دے دی تھی جبکہ اس کے چند گھنٹے پر ناکے پر موجود دوسرے اہلکار طارق نے بھی اپنی گرفتاری دے دی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ناکے پر گاڑی نہ رکنے پر تیمور نامی نوجوان کو فائرنگ کر کے جاں بحق کرنے والے پولیس اہلکار سمیع اللہ کو ریمانڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد سیشن جج کے روبرو پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس حکام کی جانب سے سمیع اللہ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے سمیع اللہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پولیس اہلکار کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
دوسری جانب ناکے پر موجود دوسرے اہلکار طارق کو تاحال عدالت پیش نہیں کیا گیا ہے اور اس حوالے سے پولیس کا موقف ہے کہ فائرنگ کے واقعہ میں سمیع اللہ ملوث تھا اس لئے طارق کو تاحال عدالت پیش نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کے علاقے آئی ٹین میں پولیس ناکے پر گاڑی نہ رکنے پر پولیس اہلکار سمیع اللہ نے فائرنگ کر کے نوجوان تیمور کو جاں بحق کر دیا تھا۔ پولیس اہلکار سمیع اللہ نے واقعہ کے اگلے روز گرفتاری دے دی تھی جبکہ اس کے چند گھنٹے پر ناکے پر موجود دوسرے اہلکار طارق نے بھی اپنی گرفتاری دے دی تھی۔