غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ پرخیبرپختونخوا اسمبلی میں احتجاج
نیشنل پاور کنٹرول روم سے گرڈ اسٹیشنز بند کر کے فورس لوڈشیڈنگ شروع کر دی گئی.
پن بجلی اور تھرمل پیداوار میں یکساں کمی کے باعث بجلی کا شارٹ فال 5700 میگاواٹ تک جا پہنچا، نیشنل پاور کنٹرول روم سے گرڈ سٹیشنز بند کروا کے فورس لوڈ شیڈنگ شروع کر دی گئی۔
صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر کے بڑے شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ 9گھنٹے جبکہ دیہاتی علاقوں میں 16گھنٹے تک جا پہنچی۔ نیشنل کنٹرول روم ذرائع کے مطابق شارٹ فال سخت سردی میں بھی 5700میگاواٹ ہو گیا ہے جس کے بعد غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ 9سے 16گھنٹے ریکارڈ کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث بجلی کی تھرمل جنریشن میں بھی مزید کمی ریکارڈ کی گئی ہے،اس صورتحال کے باعث صارفین کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ پر ایوان میں سراپا احتجاج بن گئے اور انھوں نے واپڈا ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کی تجویز پیش کر دی تاہم وزیرقانون نے وزیراعلیٰ اور اراکین اسمبلی کی چیف ایگزیکٹو پیسکو سے ملاقات اور معاملہ اس میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ ڈپٹی اسپیکر خوشدل خان نے کہا کہ اب ہمارے پاس اسکے سوا کوئی چارہ نہیں رہا کہ ہم تمام ممبران جائیں اور واپڈا ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں۔ عطیف الرحمٰن نے کہا کہ نہ تو بجلی ہے نہ گیس اور نہ ہی پانی ایسے میں لوگ کیا کریں اور وہ ہم سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ تم لوگ کیا کر رہے ہو؟۔
صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر کے بڑے شہروں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ 9گھنٹے جبکہ دیہاتی علاقوں میں 16گھنٹے تک جا پہنچی۔ نیشنل کنٹرول روم ذرائع کے مطابق شارٹ فال سخت سردی میں بھی 5700میگاواٹ ہو گیا ہے جس کے بعد غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ 9سے 16گھنٹے ریکارڈ کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث بجلی کی تھرمل جنریشن میں بھی مزید کمی ریکارڈ کی گئی ہے،اس صورتحال کے باعث صارفین کو سخت پریشانی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ پر ایوان میں سراپا احتجاج بن گئے اور انھوں نے واپڈا ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کی تجویز پیش کر دی تاہم وزیرقانون نے وزیراعلیٰ اور اراکین اسمبلی کی چیف ایگزیکٹو پیسکو سے ملاقات اور معاملہ اس میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔ ڈپٹی اسپیکر خوشدل خان نے کہا کہ اب ہمارے پاس اسکے سوا کوئی چارہ نہیں رہا کہ ہم تمام ممبران جائیں اور واپڈا ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں۔ عطیف الرحمٰن نے کہا کہ نہ تو بجلی ہے نہ گیس اور نہ ہی پانی ایسے میں لوگ کیا کریں اور وہ ہم سے یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ تم لوگ کیا کر رہے ہو؟۔