برآمدی پیکیج کی پیچیدگی نے ایکسپورٹرز کو الجھا دیا

پیکیج کو1ماہ ہوگیا، ریگولیٹرڈیوٹی ڈرابیک ہدایات جاری نہ کرسکا

ٹیکسٹائل بورڈ میں وضاحت کی امیدتھی،اجلاس ملتوی کردیا گیا، 16 کو ہوگا، ذرائع۔ فوٹو: آن لائن/فائل

وزیراعظم کی جانب سے برآمدی پیکیج کے اعلان کو1ماہ گزرنے کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے تاحال برآمدکنندگان کے ڈیوٹی ڈرابیک کیلیے نئے احکام جاری نہیں ہوسکے جبکہ وفاقی وزارت تجارت وٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے فیڈرل ٹیکسٹائل بورڈ کا پانچواں اجلاس دوسری مرتبہ ملتوی کر دیا گیا ہے جو اب 16 فروری کو ہوگا۔

ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹرکے برآمدکنندگان کو وزیراعظم کے اعلان کردہ ترغیبی پیکیج کے پیچیدہ طریقہ کارنے الجھادیا ہے اور وہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈیوٹی ڈرا بیک کے نئے احکام تاحال جاری نہ ہونے پرشدید اضطراب سے دوچارہیں جنھیں ٹیکسٹائل بورڈ کے اجلاس میں پیکیج کی وضاحت کی امید تھی تاہم اجلاس ہی ملتوی کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب برآمدکنندگان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے برآمدی پیکیج کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایکسپورٹرز کی برآمدی آمدنی ملک میں پہنچنے کے 90 یوم کے اندرہی انہیں اپنے ڈیوٹی ڈرا بیک کے کلیمزجمع کرانے ہیں اور مقررہ 3 ماہ گزرنے کے بعد کوئی بھی برآمدکنندہ ڈیوٹی ڈرابیک سہولت کا اہل نہیں ہوگا۔


ادھر ٹاولز مینوفیکچررزایسوسی ایشن کے چیئرمین ہارون شمسی نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزیراعظم کے 180 ارب روپے کے برآمدی پیکیج کے اعلان کو1 ماہ گزرچکا ہے اورگزشتہ 1 ماہ کے دوران ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے متعدد ایکسپورٹرز کی برآمدی آمدنی بھی ملک میں پہنچ چکی ہے لیکن وہ اسٹیٹ بینک کے نئے احکام جاری نہ ہونے کے سبب پیکیج کے تحت دی گئی ڈیوٹی ڈرابیک کے کلیمز داخل کرنے سے قاصر ہیں اورمرکزی بینک کے نئے احکام کے منتظر ہیں۔

ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کا کہنا ہے کہ وہ فیڈرل ٹیکسٹائل بورڈ کے پانچویں اجلاس کے منتظر تھے کہ اس اجلاس میں حکومتی نمائندوں کی برآمدی پیکیج میں موجودہ خامیوں کی جانب توجہ مبذول کراکے انہیں درست کیا جائیگا لیکن یہ اجلاس ایک بار پھر ملتوی کردیا گیا ہے۔

 
Load Next Story