امریکا میں دستاویزات نہ رکھنے والوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن سینکڑوں افراد گرفتار
امیگریشن حکام نے 6 ریاستوں میں چھاپے مار کر دستاویزات نہ رکھنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا
امریکا میں دستاویزات نہ ر کھنے والوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے جس میں سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے دستاویزات نہ رکھنے والے تارکین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے اور امیگریشن حکام کی جانب سے امریکا کی 6 ریاستوں میں چھاپے مار کر سینکڑوں تارکین وطن کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار کیے گئے افراد میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 30 لاکھ تارکین کو امریکا سے نکالنے کا کہا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ٹرمپ کو ایک اور عدالتی جنگ میں شکست
دوسری جانب امریکا میں 7 مسلم ممالک پر سفری پابندی کے فیصلے کو معطل کرنے والے ججوں کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے، ججوں کو دھمکیاں ملنے کے بعد ان کی سیکیورٹی میں اضافہ کر کے پولیس کی پٹرولنگ اور سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکی شہریوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار جج اور عدالتی نظام ہوگا
واضح رہے کہ فیڈرل ایپلیٹ کورٹ نے 2 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمان ممالک پر پابندی کے فیصلے کی معطلی کو بحال رکھا تھا جس پرڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دھمکی آمیز لہجے میں اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے دستاویزات نہ رکھنے والے تارکین کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے اور امیگریشن حکام کی جانب سے امریکا کی 6 ریاستوں میں چھاپے مار کر سینکڑوں تارکین وطن کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار کیے گئے افراد میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 30 لاکھ تارکین کو امریکا سے نکالنے کا کہا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ٹرمپ کو ایک اور عدالتی جنگ میں شکست
دوسری جانب امریکا میں 7 مسلم ممالک پر سفری پابندی کے فیصلے کو معطل کرنے والے ججوں کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے، ججوں کو دھمکیاں ملنے کے بعد ان کی سیکیورٹی میں اضافہ کر کے پولیس کی پٹرولنگ اور سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: امریکی شہریوں کو کچھ ہوا تو ذمہ دار جج اور عدالتی نظام ہوگا
واضح رہے کہ فیڈرل ایپلیٹ کورٹ نے 2 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمان ممالک پر پابندی کے فیصلے کی معطلی کو بحال رکھا تھا جس پرڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دھمکی آمیز لہجے میں اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔