پبلک اکائونٹس کمیٹی میں بیوروکریسی سے متعلق اختلافات
اجلاس میں ارکان نے بیوروکریسی کیخلاف بولنے کی اجازت نہ دینے پر بائیکاٹ کی دھمکی دیدی
قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں بیوروکریسی سے متعلق چیئرمین کمیٹی اور ارکان میں اختلافات پیدا ہوگئے۔
چیئرمین کمیٹی ندیم افضل گوندل کی جانب سے کمیٹی کے اجلاس میں اعلیٰ بیوروکریسی کی مبینہ ناجائز حمایت، بیوروکریسی کیخلاف بولنے کی اجازت نہ دینے اور اپنے ساتھ ناروا رویے پرکمیٹی کے متعدد ارکان نے چیئرمین کے دفترجاکراحتجاج کیا اوران کی صدارت میں ہونیوالے اجلاسوں کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی۔
پی اے سی کے باوثوق ذرائع کے مطابق بیوروکریسی کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہ دینے اور ناروا رویے پراحتجاج کے لیے کمیٹی کے ارکان حامد یارحراج، سعید ظفرپڑیال اورنورعالم چیئرمین کے دفترگئے اور چیئرمین سے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ آپ خودکوبیوروکریسی کے ساتھ اپنے تعلقات استوارکررہے ہیںاورہمیں اجلاس میں کسی کے خلاف بولنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
ارکان نے چیئرمین پرالزام لگایاکہ وہ بیوروکریسی کوبہت ڈھیل دے رہے ہیں تاہم چیئرمین نے اراکین کی بات پرجب کوئی خاص توجہ نہ دی تواراکین نے چیئرمین کودھمکی دی ہے کہ اگرآئندہ انھیں بولنے کی اجازت نہ دی گئی تو وہ کمیٹی اجلاسوں کا بائیکاٹ کرینگے۔
چیئرمین کمیٹی ندیم افضل گوندل کی جانب سے کمیٹی کے اجلاس میں اعلیٰ بیوروکریسی کی مبینہ ناجائز حمایت، بیوروکریسی کیخلاف بولنے کی اجازت نہ دینے اور اپنے ساتھ ناروا رویے پرکمیٹی کے متعدد ارکان نے چیئرمین کے دفترجاکراحتجاج کیا اوران کی صدارت میں ہونیوالے اجلاسوں کے بائیکاٹ کی دھمکی دے دی۔
پی اے سی کے باوثوق ذرائع کے مطابق بیوروکریسی کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہ دینے اور ناروا رویے پراحتجاج کے لیے کمیٹی کے ارکان حامد یارحراج، سعید ظفرپڑیال اورنورعالم چیئرمین کے دفترگئے اور چیئرمین سے احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ آپ خودکوبیوروکریسی کے ساتھ اپنے تعلقات استوارکررہے ہیںاورہمیں اجلاس میں کسی کے خلاف بولنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
ارکان نے چیئرمین پرالزام لگایاکہ وہ بیوروکریسی کوبہت ڈھیل دے رہے ہیں تاہم چیئرمین نے اراکین کی بات پرجب کوئی خاص توجہ نہ دی تواراکین نے چیئرمین کودھمکی دی ہے کہ اگرآئندہ انھیں بولنے کی اجازت نہ دی گئی تو وہ کمیٹی اجلاسوں کا بائیکاٹ کرینگے۔