زیریں سندھ میں نہری پانی کی قلت آبادگار سراپا احتجاج
مختلف شہروں میں مظاہرے، دھرنے دے کر سڑکیں بلاک کردیں، آبپاشی حکام کیخلاف نعرے
زیریں سندھ میں نہری پانی کی قلت کیخلاف آباد گار سڑکوں پر آ گئے، مختلف شہروں میں مظاہرے کیے ۔ ضلع بدینکیکاشتکاروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیرانی کے علاقوں، قاضیہ واھ، اکری ٹیل، بھگڑا میمن، بھڈمی کے کاشتکاروں نے پانی کی قلت کا ذمہ دار سیڈا کے ضلعی چیئرمین سہیل اکبر مرزا کو قرار دیا اورکہا کہ اگر ضلع بھر میں پانی کی قلت فوری ختم نہ کی گئی تو کاشتکار معاشی طور پر تباہ ہوجائیں گے۔
انھوں نے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ اس سے پہلے کاشتکاروں نے احتجاج بھی کیااور کڈھن، لنواری روڈ پر دھرنا دے کر 6 گھنٹے بلاک رکھا، اور آبپاشی حکام کے خلاف نعرے لگائے۔ ادھر کھوسکی کے سیکڑوں آبادگاروں نے چوہدری نواز وڑائچ طارق کیانی دریا خان ہالو کی قیادت میں نہری پانی نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور بدین تھرپارکر روڈ4 گھنٹے بلاک کردیا۔
آبادگاروں نے صحافیوں کو بتایا کہ 6ماہ سے دبنی مائنر کی غیر قانونی وارہ بندی ہے جس کی وجہ سے غریب کاشتکاروں کی فصلیں سوکھ گئی ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ نہر میں وارے کا جو پانی آتا ہے آبپاشی اہلکار نہر کے گیٹ بند کردیتے ہیں اور رشوت طلب کرتے ہیں۔ انھوں نے صوبائی وزیر آبپاشی سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ اس سے پہلے کاشتکاروں نے احتجاج بھی کیااور کڈھن، لنواری روڈ پر دھرنا دے کر 6 گھنٹے بلاک رکھا، اور آبپاشی حکام کے خلاف نعرے لگائے۔ ادھر کھوسکی کے سیکڑوں آبادگاروں نے چوہدری نواز وڑائچ طارق کیانی دریا خان ہالو کی قیادت میں نہری پانی نہ ملنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور بدین تھرپارکر روڈ4 گھنٹے بلاک کردیا۔
آبادگاروں نے صحافیوں کو بتایا کہ 6ماہ سے دبنی مائنر کی غیر قانونی وارہ بندی ہے جس کی وجہ سے غریب کاشتکاروں کی فصلیں سوکھ گئی ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ نہر میں وارے کا جو پانی آتا ہے آبپاشی اہلکار نہر کے گیٹ بند کردیتے ہیں اور رشوت طلب کرتے ہیں۔ انھوں نے صوبائی وزیر آبپاشی سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔