مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 6 کشمیری شہید
بھارتی فورسز کی فائرنگ کے بعد ہونے والی جھڑپوں میں 3 بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوئے، کشمیر میڈیا سروس
KARACHI:
بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران فائرنگ کر کے 6 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام کے علاقے فریصل میں بھارتی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کا بتا کر کریک ڈاؤن کیا اور سرچ آپریشن کے دوران اندھا دھند فائرنگ کر کے 6 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جس کے جواب میں بڑی تعداد میں کشمیری اپنے گھروں سے باہر نکل آئے اور جھڑپوں کے دوران 3 بھارتی فوجی بھی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 10 کشمیری شہید
بھارتی فوج نے ایک گھر کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے ملبے سے ایک نوجوان کشمیری کی لاش برآمد ہوئی جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ گھر کے مالک کابیٹاہے۔ اس واقعے کے بعد سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انھوں نے قابض فوج کے خلاف مظاہرے اور مارچ کیا۔ مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ شیلنگ سے ایک اور کشمیری نوجوان شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ کشمیری شہداکی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اورانھیں سلامی بھی دی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 11 کشمیری شہید
کل جماعتی حریت کانفرنس نے آج مقبوضہ وادی میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیاہے۔ حریت رہنمایوسف نقاش نے کہاکہ وردی پوشوں نے دہشت گردی کامظاہرہ کیا، شہدا کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ ترجمان حریت کانفرنس کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیرکو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیاہے جہاں قانون وانصاف نام کی کوئی چیزموجود نہیں۔ ان ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کو مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔ شہید افضل گورو کی اہلیہ تبسم گورونے ایک بیان میں کہاکہ ان کے شوہر نے کشمیر کاز کیلیے اپنی جان قربان کی ہے، اپنے بیٹے کوکسی بھارتی شہرمیں جانے کی اجازت نہیں دوں گی۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس 8 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی بربریت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے گزشتہ 7 ماہ کے دوران 150 سے زائد کشمیری شہید اور مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال سے 800 سے زائد افراد کی بینائی متاثر ہو چکی ہے۔
بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران فائرنگ کر کے 6 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام کے علاقے فریصل میں بھارتی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کا بتا کر کریک ڈاؤن کیا اور سرچ آپریشن کے دوران اندھا دھند فائرنگ کر کے 6 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا جس کے جواب میں بڑی تعداد میں کشمیری اپنے گھروں سے باہر نکل آئے اور جھڑپوں کے دوران 3 بھارتی فوجی بھی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 10 کشمیری شہید
بھارتی فوج نے ایک گھر کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے ملبے سے ایک نوجوان کشمیری کی لاش برآمد ہوئی جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ گھر کے مالک کابیٹاہے۔ اس واقعے کے بعد سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انھوں نے قابض فوج کے خلاف مظاہرے اور مارچ کیا۔ مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ شیلنگ سے ایک اور کشمیری نوجوان شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ کشمیری شہداکی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اورانھیں سلامی بھی دی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 11 کشمیری شہید
کل جماعتی حریت کانفرنس نے آج مقبوضہ وادی میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیاہے۔ حریت رہنمایوسف نقاش نے کہاکہ وردی پوشوں نے دہشت گردی کامظاہرہ کیا، شہدا کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ ترجمان حریت کانفرنس کے مطابق بھارت نے مقبوضہ کشمیرکو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کردیاہے جہاں قانون وانصاف نام کی کوئی چیزموجود نہیں۔ ان ہتھکنڈوں سے کشمیری عوام کو مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔ شہید افضل گورو کی اہلیہ تبسم گورونے ایک بیان میں کہاکہ ان کے شوہر نے کشمیر کاز کیلیے اپنی جان قربان کی ہے، اپنے بیٹے کوکسی بھارتی شہرمیں جانے کی اجازت نہیں دوں گی۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس 8 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی بربریت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے گزشتہ 7 ماہ کے دوران 150 سے زائد کشمیری شہید اور مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال سے 800 سے زائد افراد کی بینائی متاثر ہو چکی ہے۔