نیٹو افواج 2014 تک افغانستان سے نہ نکلیں تو جنگ جاری رکھیں گے طالبان
ایک بھی امریکی فوجی کو افغانستان میں ٹھہرنے کی اجازت دی گئی تو تباہی کی ذمہ دار افغان حکومت ہو گی، طالبان
افغان طالبان نے افغانستان کی حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر امریکا اور نیٹو افواج 2014 تک افغانستان سے نہیں نکلیں تو افغانستان میں جنگ جاری رکھی جائے گی۔
طالبان نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ اگر امریکا اپنی افواج افغانستان میں تھوڑے یا لمبے عرصے کے لئے ٹھہرانا چاہتا ہے تو طالبان ان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے جس کے نتیجے میں صرف تباہی ہو گی، طالبان نے کہا کہ اگر حامد کرزئی اور ان کی حکومت نے ایک بھی امریکی فوجی کو افغانستان میں ٹھہرنے کی اجازت دی تو اس کے بعد ہونے والی تباہی کی ذمے دار صرف حکومت ہو گی۔
حال ہی میں میڈیا پر آنے والی خبروں کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے افغانستان میں القاعدہ پر حملے جاری رکھنے کے لئے 3 سے 9 ہزار افواج چھوڑنے کافیصلہ کیا ہے تاکہ اس دہشت گرد تنظیم کو دوبارہ منظم ہونے سے روکا جا سکے۔
امریکی صدر باراک اوباما اور افغان صدر حامد کرزئی امریکا میں آئندہ ہفتے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی معاہدہ طے کرنے اور افغانستان میں امریکی افواج کے رکنے سے متعلق مذاکرات کریں گے۔
طالبان نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ اگر امریکا اپنی افواج افغانستان میں تھوڑے یا لمبے عرصے کے لئے ٹھہرانا چاہتا ہے تو طالبان ان کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے جس کے نتیجے میں صرف تباہی ہو گی، طالبان نے کہا کہ اگر حامد کرزئی اور ان کی حکومت نے ایک بھی امریکی فوجی کو افغانستان میں ٹھہرنے کی اجازت دی تو اس کے بعد ہونے والی تباہی کی ذمے دار صرف حکومت ہو گی۔
حال ہی میں میڈیا پر آنے والی خبروں کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے افغانستان میں القاعدہ پر حملے جاری رکھنے کے لئے 3 سے 9 ہزار افواج چھوڑنے کافیصلہ کیا ہے تاکہ اس دہشت گرد تنظیم کو دوبارہ منظم ہونے سے روکا جا سکے۔
امریکی صدر باراک اوباما اور افغان صدر حامد کرزئی امریکا میں آئندہ ہفتے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی معاہدہ طے کرنے اور افغانستان میں امریکی افواج کے رکنے سے متعلق مذاکرات کریں گے۔