ٹی وی اور ریڈیو پر کام کر کے صلاحیتوں میں نکھار آیا عظمیٰ گیلانی
ریڈیو پرکام کرنے کا سب سے بڑا فائدہ آپ کو لفظ کی ادائیگی کا پتہ چل جاتا ہے.
میں نے ہمیشہ وہ کام کیا 'جس میں مجھے چیلنج نظر آیا' کیمرے کے سامنے خود کو کردار میں ڈھال لیتی ہوں۔
ان خیالات کا اظہار معروف ٹی وی اداکارہ عظمیٰ گیلانی نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ عظمیٰ گیلانی نے کہا کہ ٹی وی اور ریڈیو دونوں جگہوں پر کام کرنے سے میرے اندر چھپی صلاحتیوں میں نکھار آیا۔ ریڈیو میں اس زمانے میں ''مارننگ شو'' کیا کرتی تھی 'جن میں فوجی بھائیوں کے لیے شوزاور مختلف قسم کے انٹرویوز قابل ذکر ہوا کرتے۔ انھوں نے کہا کہ ریڈیو پرکام کرنے کا سب سے بڑا فائدہ آپ کو لفظ کی ادائیگی کا پتہ چل جاتا ہے ۔ شوبز میں جب قدم رکھا تو شادی کے بندھن میں بندھ چکی تھی ۔
میرے شوہر نے میرے شوق کی قدر کرتے ہوئے ہر ممکن حد تک سپورٹ کیا۔ کردارنگاری میں انفرادیت کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ کیمرے کے سامنے آتے ہی عظمیٰ گیلانی کی جگہ کردار لے لیتا۔دراصل کردار میں حقیقت کا رنگ بھر دینے کا نام ہی اداکاری ہے اور وہی کام یاد رہتے ہیں۔
آج کا ڈرامہ کمرشل ہوگیا ہے 'کہانی نام کی کوئی چیز دکھائی نہیں دیتی۔ ہمارے دور میں کہانیاں اور اسکرپٹ مضبوط ہوتا تھا اور اس پر مہینوں کام کیا جاتا ۔ایک سوال کے جواب میں عظمیٰ گیلانی نے کہا کہ ہمارے دور میں کام کرنیوالے فنکاروں کو معاوضہ تسلی بخش نہیں ملتا تھا ۔پرائیویٹ پروڈکشنز اور نجی چینلز کے آنے سے فنکاروں کو اچھا معاوضہ مل رہا ہے جس سے ان کی مالی حالت کسی حدتک بہتر ہوئی ہے۔ انڈین ڈراموں کے بارے میں انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی انڈین ڈرامے نہیں دیکھے۔
ان خیالات کا اظہار معروف ٹی وی اداکارہ عظمیٰ گیلانی نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ عظمیٰ گیلانی نے کہا کہ ٹی وی اور ریڈیو دونوں جگہوں پر کام کرنے سے میرے اندر چھپی صلاحتیوں میں نکھار آیا۔ ریڈیو میں اس زمانے میں ''مارننگ شو'' کیا کرتی تھی 'جن میں فوجی بھائیوں کے لیے شوزاور مختلف قسم کے انٹرویوز قابل ذکر ہوا کرتے۔ انھوں نے کہا کہ ریڈیو پرکام کرنے کا سب سے بڑا فائدہ آپ کو لفظ کی ادائیگی کا پتہ چل جاتا ہے ۔ شوبز میں جب قدم رکھا تو شادی کے بندھن میں بندھ چکی تھی ۔
میرے شوہر نے میرے شوق کی قدر کرتے ہوئے ہر ممکن حد تک سپورٹ کیا۔ کردارنگاری میں انفرادیت کے حوالے سے انھوں نے کہاکہ کیمرے کے سامنے آتے ہی عظمیٰ گیلانی کی جگہ کردار لے لیتا۔دراصل کردار میں حقیقت کا رنگ بھر دینے کا نام ہی اداکاری ہے اور وہی کام یاد رہتے ہیں۔
آج کا ڈرامہ کمرشل ہوگیا ہے 'کہانی نام کی کوئی چیز دکھائی نہیں دیتی۔ ہمارے دور میں کہانیاں اور اسکرپٹ مضبوط ہوتا تھا اور اس پر مہینوں کام کیا جاتا ۔ایک سوال کے جواب میں عظمیٰ گیلانی نے کہا کہ ہمارے دور میں کام کرنیوالے فنکاروں کو معاوضہ تسلی بخش نہیں ملتا تھا ۔پرائیویٹ پروڈکشنز اور نجی چینلز کے آنے سے فنکاروں کو اچھا معاوضہ مل رہا ہے جس سے ان کی مالی حالت کسی حدتک بہتر ہوئی ہے۔ انڈین ڈراموں کے بارے میں انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی انڈین ڈرامے نہیں دیکھے۔