پنجاب میں ادویہ ساز کمپنیوں کی ہڑتال کا تیسرا دن میڈیکل اسٹورز بدستور بند

عوام کو ضروری ادویات کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے

ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کی واپسی تک ہڑتال اور احتجاجی ریلیاں جاری رکھیں گے، مظاہرین۔ فوٹو : ایکسپریس

پنجاب ڈرگ ایکٹ میں ہونے والی ترمیم کے خلاف دوا ساز کمپنیوں اور ٹریڈرز سمیت میڈیکل اسٹورز مالکان کی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

پنجاب ڈرگ ایکٹ 2017 کےخلاف صوبے بھر میں کیمسٹ ایسوسی ایشن، ڈرگ ایسوسی ایشن اور فارماسوٹیکل کمپنیوں کی ہڑتال بدستور جاری ہے، لاہور میں سرکاری اسپتالوں کے باہر موجود چین فارمیسیوں پر ادویات کی فروخت جاری ہے تاہم رہائشی علاقوں میں موجود میڈیکل اسٹورز آج بھی بند ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کے لیے معمول کی ادویات کا حصول مشکل ہوگیا ہے۔

راولپنڈی میں فارما ٹریڈ ایکشن کمیٹی کی کال پر کیمسٹ اسٹورز تیسرے روز بھی بند ہیں جب کہ مطالبات کی منظوری کے لیے مال روڈ اور بوہڑ بازار میں احتجاجی کیمپ بھی قائم ہیں۔ ہڑتالیوں کا کہنا ہے کہ ڈرگ ایکٹ میں ترمیم کی واپسی تک ہڑتال اور احتجاجی ریلیاں جاری رکھیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے ڈرگ ترمیمی ایکٹ بل کی منظوری دے دی


گوجرانوالہ ریجن میں بھی میڈیکل اسٹورز تیسرے روز بھی نہ کھل سکے، ادویات نہ ملنے کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گجرات، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ اور نارووال میں بھی ڈرگ ایکٹ کے خلاف میڈیکل اسٹور مالکان نے ہڑتال کررکھی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : پنجاب ڈرگ ایکٹ میں تبدیلی کیخلاف ادویہ ساز کمپنیوں کی شٹر ڈاؤن ہڑتال

فیصل آباد میں میڈیکل اسٹورز مالکان نے میڈیسن مارکیٹ میں احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے جب کہ شہر کے 2 بڑے سرکاری اسپتالوں الائیڈ اور سول اسپتال کے اندر موجود میڈیکل اسٹورز بھی بند ہیں جس سے مریضوں کو بھی ادویات کی فراہمی بند ہو کر رہ گئی ہے۔ لاہور میں ڈرگ انسپکٹرز نے سرکاری اسپتالوں کےسامنے موجود تمام میڈیکل اسٹور کھولنے کو کہا لیکن مالکان نے صاف انکار کردیا جس پر ڈرگ انسپکٹرز نے لائسنس منسوخ اور اسٹورز سیل کرنے کی دھمکی دی جس کے بعد شہر کے بیشتر اسٹور کھول دیے گئے۔

دوسری جانب حکومت پنجاب کی جانب سے ڈرگ ایکٹ پر عملدرآمد کرانے کا عزم ظاہر کیا ہے، ترجمان پنجاب حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کے نام پر کسی کی بلیک میلنگ قبول نہیں۔
Load Next Story