دہشت گردجہاں بھی ہوں پوری قوت سے خاتمہ کردیں وزیراعظم

ہماری ذمہ داری ہے کہ آنے والی نسلوں کو روشن مستقبل دیں، وزیر اعظم نواز شریف

امن و خوشحالی کی منزل پر ہرقوم کو ظلم و بربریت کا سامنا رہاہے، وزیراعظم فوٹو: فائل

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ آنے والی نسلوں کو روشن مستقبل دیں اس لیے دہشت گرد جہاں بھی ہوں فوج اورسکیورٹی ادارے پوری قوت سے ان کا خاتمہ کردیں۔





ایکسپریس نیوز کے مطابق سیہون شریف میں وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں اجلاس ہوا ، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر محمد زبیر اور دیگر اعلیٰ سیاسی و عسکری حکام شریک تھے۔ اجلاس کے دوران چیف سیکرٹری سندھ نے وزیراعظم نواز شریف کو مزار پر کئے گئے سیکیورٹی اقدامات اور گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے سے متعلق بریفنگ دی۔



وزیر اعظم نے کہا کہ امن و خوشحالی کی منزل پر ہرقوم کو ظلم و بربریت کا سامنا رہا ہے، ہم گزشتہ کئی برسوں سے اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے لڑ رہے ہیں ، ہماری ذمہ داری ہے کہ آنے والی نسلوں کو روشن مستقبل دیں، یہ متحد رہ کرملک دشمن عناصر سے لڑنے کا وقت ہے، یہ جنگ ہم اپنی اعلیٰ اقدار کے تحفظ کے لئے لڑ رہے ہیں، یہ جنگ ختم ہو گی اور اس میں ہماری فتح ہو گی، ہمیں متحد رکھنے والی مثبت اقدار ہمیشہ زندہ رہیں گی۔ فوج اورسیکیورٹی ادارے دشمن کو نیست و نابود کردیں۔




اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نواب شاہ پہنچے تو گورنر و وزیراعلیٰ سندھ اور دیگر اہم شخصیات نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور قومی سلامتی کے مشیر ناصرجنجوعہ کے ہمراہ نوابشاہ اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔ زخمیوں کی عیادت کے بعد سیاسی و عسکری قیادت سیہون میں واقع لعل شہباز قلندر کے مزار میں پہنچی جہاں جائے وقوعہ کا جائزہ لیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سانحہ سیہون شریف میں شہداء کی تعداد 80 ہو گئی



وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور اسپتال انتظامیہ نے وزیراعظم کو مریضوں کی صحت سے متعلق آگاہ کیا جبکہ وزیراعظم نے عیادت کرنے کے ساتھ مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: قوم کے خون کے ایک ایک قطرے کا فوری بدلہ لیں گے
Load Next Story