14جنوری کو فیصلہ ہوجائے گا کہ ظالم رہے گا یا مظلوم طاہر القادری
انتخابات بددیانتی پر مبنی ہوتے ہیں، پیسے کے بل بوتے پرمک مکا ہوجاتا ہے، طاہر االقادری
تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ 14 جنوری کو اسلام آباد میں فیصلہ ہوجائے گا اب ظالم رہے گا یا مظلوم۔
لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 14 جنوری کو انقلاب آئے گا کیونکہ 14 جنوری کا مارچ کسی ایک تحریک کا مارچ نہیں بلکہ پاکستان کے 18 کروڑ افراد کا مارچ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر صدر آصف زرداری، نوازشریف، مسلم لیگ (ق) اور اے این پی سمیت کسی سے بھی کوئی دشمنی نہیں، میری آواز صرف اس فرسودہ نظام کے خلاف ہے، ملک میں صرف کرپشن کا راج ہے، جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں۔
پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سربراہ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا، آج پیپلز پارٹی کے کارکنان کو یہی نعرہ یاد دلاتے ہوئے کہہ رہا ہوں آج تک کسی کو روٹی، کپڑا اور مکان نہیں دیا، ذوالفقار علی بھٹو جب حکومت میں آئے تھے اس وقت 22 خاندانوں کا ملک میں تسلط قائم تھا لیکن وہ نوجوانوں کو لے کرآگے بڑھے۔
انتخاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ طاہر القادری الیکشن کی بات کرے لیکن میں اس کو نہیں مانتا کیونکہ ملک میں انتخابات بددیانتی پر مبنی ہوتے ہیں، پیسے کے بل بوتے پر مک مکا ہوجاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھ سے کئی باتیں منسوب کی جارہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں، مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں اور جب رحمان ملک وطن واپس آجائیں گے تو ان سے بات کی جائے گی۔
وفاقی اور پنجاب حکومت کو تنبیہہ کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت مارچ کا راستہ نہ روکے، اگرایسا ہوا تو حالات میرے کنٹرول سے باہر ہوجائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کےکئی اضلاع سے کارکنان نے بتایا انہیں سرکاری افسران کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں، اگر کارکنان کو دھمکایا گیا تو آدھا مارچ اسلام آباد اور آدھا پنجاب میں ہوگا۔
لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 14 جنوری کو انقلاب آئے گا کیونکہ 14 جنوری کا مارچ کسی ایک تحریک کا مارچ نہیں بلکہ پاکستان کے 18 کروڑ افراد کا مارچ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر صدر آصف زرداری، نوازشریف، مسلم لیگ (ق) اور اے این پی سمیت کسی سے بھی کوئی دشمنی نہیں، میری آواز صرف اس فرسودہ نظام کے خلاف ہے، ملک میں صرف کرپشن کا راج ہے، جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں۔
پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سربراہ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا، آج پیپلز پارٹی کے کارکنان کو یہی نعرہ یاد دلاتے ہوئے کہہ رہا ہوں آج تک کسی کو روٹی، کپڑا اور مکان نہیں دیا، ذوالفقار علی بھٹو جب حکومت میں آئے تھے اس وقت 22 خاندانوں کا ملک میں تسلط قائم تھا لیکن وہ نوجوانوں کو لے کرآگے بڑھے۔
انتخاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ طاہر القادری الیکشن کی بات کرے لیکن میں اس کو نہیں مانتا کیونکہ ملک میں انتخابات بددیانتی پر مبنی ہوتے ہیں، پیسے کے بل بوتے پر مک مکا ہوجاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھ سے کئی باتیں منسوب کی جارہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں، مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں اور جب رحمان ملک وطن واپس آجائیں گے تو ان سے بات کی جائے گی۔
وفاقی اور پنجاب حکومت کو تنبیہہ کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت مارچ کا راستہ نہ روکے، اگرایسا ہوا تو حالات میرے کنٹرول سے باہر ہوجائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کےکئی اضلاع سے کارکنان نے بتایا انہیں سرکاری افسران کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں، اگر کارکنان کو دھمکایا گیا تو آدھا مارچ اسلام آباد اور آدھا پنجاب میں ہوگا۔