پی ایس ایل فائنل ویوین رچرڈز لاہور آنے کیلیے تیار
کوئٹہ کی ٹیم فائنل میں پہنچی تو جانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، سابق اسٹار
ویوین رچرڈز پی ایس ایل فائنل کے لیے لاہور آمد پر تیار ہیں۔
سابق شہرہ آفاق ویسٹ انڈین کرکٹر ویوین رچرڈز نے کہا ہے کہ میری پاکستان کے ساتھ بڑی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں، ماضی میں جب بھی وہاں کا ٹور کیا بہت پیار ملا، کراچی، لاہور، فیصل آباد اور ملتان سے لے کر پشاور تک میچز کھیلنے کے لیے جاتے رہے ہیں۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے مزیدکہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ پی سی بی کو ہوم سیریز بھی نیوٹرل وینیوز پر کرانا پڑ رہی ہیں، پاکستان سپر لیگ کا لاہور میں فائنل تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوسکتا ہے۔ میری خواہش ہے کہ مستقل ایک ایسی فضا قائم ہوجائے کہ میزبان کرکٹرز کو بین الاقوامی میچز میں ہوم کراؤڈ کے سامنے کارکردگی دکھانے اور داد سمیٹنے کا موقع مل سکے۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن اسے نکھارنے کے لیے پلیئرز کو تسلسل سے ملکی میدانوں پر بھی کھیلنے کے مواقع ملنا چاہئیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم ''انشاء اللہ'' فائنل میں پہنچی تو مجھے اسکواڈ کے ہمراہ لاہور جانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
ویوین رچرڈز نے کہا کہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی تو میرے فرائض میں شامل ہے لیکن ہر فرنچائز میں شامل کھلاڑی بڑا احترام کرتے ہیں، میں بھی ان کی رہنمائی کرنے میں خوشی محسوس کرتا ہوں، پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بارے میں رچرڈز نے کہا کہ بہتر ہے کہ ابتدا میں ہی مسائل سامنے آگئے، اب ایونٹ کو صاف شفاف میں انداز میں آگے بڑھانے میں آسانی ہوگی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ احمد شہزاد میں صلاحیتیں موجود اور وہ سیکھنے کا جذبہ بھی رکھتے ہیں، میری خواہش ہے کہ پاکستانی ٹیم میں واپس آکر اپنے ٹیلنٹ سے انصاف کریں جبکہ انہوں نے سرفراز احمد کو ایک مکمل کپتان قرار دیتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں بھی اچھی کارکردگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
سابق شہرہ آفاق ویسٹ انڈین کرکٹر ویوین رچرڈز نے کہا ہے کہ میری پاکستان کے ساتھ بڑی خوشگوار یادیں وابستہ ہیں، ماضی میں جب بھی وہاں کا ٹور کیا بہت پیار ملا، کراچی، لاہور، فیصل آباد اور ملتان سے لے کر پشاور تک میچز کھیلنے کے لیے جاتے رہے ہیں۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے مزیدکہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ پی سی بی کو ہوم سیریز بھی نیوٹرل وینیوز پر کرانا پڑ رہی ہیں، پاکستان سپر لیگ کا لاہور میں فائنل تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوسکتا ہے۔ میری خواہش ہے کہ مستقل ایک ایسی فضا قائم ہوجائے کہ میزبان کرکٹرز کو بین الاقوامی میچز میں ہوم کراؤڈ کے سامنے کارکردگی دکھانے اور داد سمیٹنے کا موقع مل سکے۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں لیکن اسے نکھارنے کے لیے پلیئرز کو تسلسل سے ملکی میدانوں پر بھی کھیلنے کے مواقع ملنا چاہئیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم ''انشاء اللہ'' فائنل میں پہنچی تو مجھے اسکواڈ کے ہمراہ لاہور جانے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔
ویوین رچرڈز نے کہا کہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی تو میرے فرائض میں شامل ہے لیکن ہر فرنچائز میں شامل کھلاڑی بڑا احترام کرتے ہیں، میں بھی ان کی رہنمائی کرنے میں خوشی محسوس کرتا ہوں، پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بارے میں رچرڈز نے کہا کہ بہتر ہے کہ ابتدا میں ہی مسائل سامنے آگئے، اب ایونٹ کو صاف شفاف میں انداز میں آگے بڑھانے میں آسانی ہوگی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ احمد شہزاد میں صلاحیتیں موجود اور وہ سیکھنے کا جذبہ بھی رکھتے ہیں، میری خواہش ہے کہ پاکستانی ٹیم میں واپس آکر اپنے ٹیلنٹ سے انصاف کریں جبکہ انہوں نے سرفراز احمد کو ایک مکمل کپتان قرار دیتے ہوئے ون ڈے کرکٹ میں بھی اچھی کارکردگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔