بجلی پر 123ارب کی سبسڈی کے باوجود سرکلر ڈیٹ 420ارب سے بڑھ گیا

یہ سبسڈی زیادہ تربلوچستان کودی جارہی ہے جہاں ٹیوب ویل چلانے والے صارفین سے فکس 4000 روپے ماہانہ لیے جاتے ہیں۔

موجودہ حکومت اپنے دورحکومت میں1400ارب روپے سبسڈی دے چکی ہے اور رواںسال 90 ارب روپے کی سبسڈی کی حد123 ارب روپے تک جاپہنچی ہے۔ فوٹو : فائل

DHUNKAL:
وفاق حکومت کی طرف سے بجلی پردی جانیوالی سبسڈی سے نہ توبجلی کی طلب پوری کی جاسکی ہے اورنہ غریب کی قسمت کوبدلاجاسکاہے البتہ سرکلرڈیٹ 420 ارب سے تجاوزکرگیاہے۔

موجودہ حکومت اپنے دورحکومت میں1400ارب روپے سبسڈی دے چکی ہے اور رواںسال 90 ارب روپے کی سبسڈی کی حد123 ارب روپے تک جاپہنچی ہے۔ یہ سبسڈی زیادہ تربلوچستان کودی جارہی ہے جہاں ٹیوب ویل چلانے والے صارفین سے فکس 4000 روپے ماہانہ لیے جاتے ہیں اوراس سے زائدکابل آدھاوفاقی حکومت اورآدھاصوبائی حکومت برداشت کرتی ہے۔ ذرائع سے معلوم ہواکہ صارفین یہ 4000روپے بھی ادانہیں کررہے جس کااضافی بوجھ دونوں حکومتوں کوبرداشت کرناپڑتاہے۔




ذرائع کے مطابق سال 2012 کے شروع میں مختلف طریقوں سے دی جانیوالی سبسڈی کاحجم 123 ارب روپے تھا جوبڑھ کر419 ارب ہوچکاہے، اس میںنجی کمپنیوں کودی جانیوالی سبسڈی شامل ہے، ذرائع کے مطابق حکومت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ اور صارفین کوزیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کیلیے ایمرجنسی اقدامات کیے ہیںجن میںتمام ڈسکوزدفاترہفتے میں5 روزکی بجائے6 روزکھلے رہیںگے۔ شکایات دفاتر 24 گھنٹے کھلے رہیںگے۔اورملک بھرمیںٹیوب ویلوںپربجلی کی لوڈشیڈنگ غیراعلانیہ نہیںہوگیاس سے پہلے شیڈول دیا جائیگا۔
Load Next Story