کرم ایجنسی اور افغان سرحد پر فورسز کی کارروائی میں 17 غیر ملکی دہشت گرد ہلاک

پاک افغان سرحدی علاقوں لوئے شلمان اور ریناؤ پرچاؤ میں پاک فورسز کی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی گئی۔

پاک افغان سرحدی علاقوں لوئے شلمان اور ریناؤ پرچاؤ میں پاک فورسز کی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی گئی۔. فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
سیکیورٹی فورسز نے کرم ایجنسی اور افغان سرحدی علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے 17 غیر ملکی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں کرم ملیشیاکے 2سپاہی بھی زخمی ہوئے۔



سرکاری ذرائع نے بتایاکہ فائرنگ کا تبادلہ علاقہ ساپر کوٹ اور پارا چمکنی میں اس وقت ہوا جب دہشت گرد افغانستان سے خیبر ایجنسی کے ذریعے کرم ایجنسی میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے اس دوران فورسز کی جانب سے بھرپور کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں 11 دہشت گرد مارے گئے اور متعدد دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔ سیکیورٹی فورسزکے ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کی لاشیں پولیٹیکل انتظامیہ کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ پاک افغان سرحدی علاقوں لوئے شلمان اور ریناؤ پرچاؤ میں پاک فورسز کی شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری بھی کی جس کے نتیجے میں 6 دہشت گرد ہلاک جبکہ ان کا اسلحہ ڈپو بھی تباہ کر دیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے دعوی ٰ کیا ہے گزشتہ 3 روز کے دوران سیکیورٹی فورسز کی گولہ بھاری سے 23 شدت پسند مارے گئے اوران کے کئی ٹھکانے تباہ کردیے گئے جبکہ دوسری طرف شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن کے لیے پاک آرمی کے تازہ دم دستے اسلحہ سے لیس شلمان سمسئی پہنچ گئے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر



سیکیورٹی فورسز کے نوٹس کے بعد سمسئی کے 500 سے زائد افراد نے اپنے گھر چھوڑ کرلوئے شلمان کے محفوظ مقامات پر چلے گئے ہیں۔ دوسری جانب پنجاب سمیت ملک بھرمیں پولیس اور سکیورٹی فورسزکے سرچ اور کومبنگ آپریشنز جاری ہیں جس کے دوران اتوار کے روزافغان باشندوں سمیت مزید سیکڑوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ ایف آئی اے انسداد دہشت گردی سرکل نے پنجاب میں غیر قانونی طور پر مقیم افغانیوں کی گرفتاری کے لیے لاہور ، گوجرانوالہ ، سیالکوٹ ، گجرات اور فیصل آباد میں چھاپے مار کر کئی افغانیوں سمیت درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشر ف کی ہدایت پر ایس پی ماڈل ٹاون ڈویژن اسماعیل کھاڑک نے حساس اداروں کے ہمراہ نشتر کالونی، کوٹ لکھپت، غالب مارکیٹ، گارڈن ٹاون، فیصل ٹاون، نصیر آباد، لیاقت آباد کے علاقوں میں سرچ آپریشن کیا جس کے دوران 45 سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا اور مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ سرچ آپریشن کے دوران گھروں، ہوٹلوں، دکانوں، ورکشاپس اور افغان آبادیوں میں کوائف چیک کیے گئے اور بائیو میٹرک مشینوں کے ذریعے تصدیق کی گئی۔




ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کومبنگ آپریشنز کے دوران 3 افغانیوں سمیت 55 افراد کو گرفتار کرلیا جبکہ ہزاروں افراد کی بائیو میٹرک تصدیق کی گئی، شیخوپورہ میں تھانہ فیروزالہ، صفدرآباد، صدر،مریدکے اورتھانہ اے ڈویژن کے علاقوں سے 9 افغان باشندوں سمیت 46 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے منشیات اور اسلحہ برآمد کیا گیا جب کہ حافظ آباد میں پولیس ،ایلیٹ فورس کے کمانڈوز اور سی ٹی ڈی نے مختلف علاقوں سے 16 افغانیوں سمیت 73 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔



پشاور کے مختلف علاقوں سے 35، نوشہرہ سے 5 ازبک اور 30 افغان مہاجرین سمیت 44، باجوڑ سے 5، ہنگو سے 2 سہولت کاروں سمیت 60، سوات میں سرچ، کومبنگ اور اسٹرائیک آپریشن میں 25، بلوچستان کے شہر دالبندین سے کالعدم تنظیم سے تعلق کے شبہ میں 2 خواتین سمیت 5 ، کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں کومبنگ آپریشن کے دوران 62 مشتبہ افرادکو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔ کوئٹہ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کا سرگرم رکن ہلاک ہوگیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایف سی اور حساس ادارے نے نیو سریاب کے علاقے میں کارروائی کی۔ لاڑکانہ ڈویژن میں رینجرز اور پولیس نے 24 گھنٹے کے دوران ڈویژن کے پانچوں اضلاع میں چھاپہ مار کارروائیوں میں دہشت گردوں کے 5سہولت کاروں سمیت 108 ملزمان گرفتار کر کے تفتیش کیلیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔



علاوہ ازیں طور خم اور چمن پاک افغان سرحد تیسرے روز بھی بند رہی جس کے باعث دونوں اطراف کے تاجروں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ، نیٹو سپلائی اور تاجروں کے لوڈڈ ٹرک راستے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ طورخم گیٹ بند ہونے کی وجہ سے پشاور میں کارخانو چیک پوسٹ کے قریب سیکڑوں مال بردار گاڑیوں اور کنٹینرز کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں جب کہ سرحد پر دونوں اطراف کے افراد کی پیدل آمد ورفت بھی بند ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: دہشت گردوں کیخلاف پاکستانی فہرست پر کام کرنے کیلیے تیار ہیں

دوسری جانب چمن میں باب دوستی کی بندش سے بھی جہاں دو طرفہ تجارت معطل ہے وہیں نیٹو سپلائی اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی روک دی گئی ہے، سرحد کے دونوں جانب مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ چکی ہیں اور پیدل جانے والے افراد کو بھی سرحدپار کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
Load Next Story