ہفتہ رفتہ روئی کی قیمتیں 6100 روپے فی من پر مستحکم

مارچ 2013تک چین میں تاریخ کے سب سے بڑے روئی کے ریزروز 8.6ملین ٹن ہونے کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں۔

ٹیکسٹائل فیئر سے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کو بڑے پیمانے پر برآمدی آرڈرز ملنے کی توقعات کے باعث رواں ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں قدرے تیزی کا امکان ہے۔ فوٹو: فائل

دنیا بھر میں نئے سال اور کرسمس کی تعطیلات کے باعث بیشتر بین الاقوامی منڈیوں میں گزشتہ ہفتے کے دوران بہت کم ٹریڈنگ ہونے اور پاکستان میں 31دسمبرتک کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار توقعات سے قدرے زیادہ آنے کے باعث گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی مندی کاکوئی واضح رجحان سامنے نہیں آسکا۔

تاہم توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل ملز کو بجلی کی فراہمی اور جنوری میں منعقد ہونے والے ٹیکسٹائل فیئر سے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کو بڑے پیمانے پر برآمدی آرڈرز ملنے کی توقعات کے باعث رواں ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں قدرے تیزی کا امکان ہے۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن ( پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ جرمنی میں 10سے16جنوری تک منعقد ہونے والے ہوم ٹیکسٹائل میلے میں ہر سال کی طرح رواں سال بھی پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کو گارمنٹس کے بڑے پیمانے پر برآمدی آرڈر ملنے کی توقعات کے باعث بیشتر پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان اس میلے میں شرکت کے لیے جرمنی روانہ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ گزشتہ ہفتے کے دوران ٹیکسٹائل ملزم کو وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر بجلی بحال ہونے سے توقع ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان چین کو بڑے پیمانے پر دوبارہ سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کی برآمدات کرسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ چین میں اپنی کاٹن پالیسی میں یو ٹرن لیتے ہوئے ایک انتہائی ناقابل فہم کاٹن پالیسی کا اعلان کیا ہے جس کے تحت بیرون ملک سے 100ٹن روئی درآمد کرنیوالے کو چینی کاٹن ریزروزسے 300ٹن روئی کا کوٹہ جاری کیا جائیگا لیکن چینی حکام کی جانب سے اس پالیسی میں نہ تو کاٹن ریزروز سے جاری ہونیوالی روئی کی قیمت کا اعلان کیا گیاہے اور نہ ہی بیرون ملک سے روئی درآمد کرنے کی کوئی میعاد مقرر کی گئی ہے۔

تاہم معلوم ہواہے کہ مارچ 2013تک چین میں تاریخ کے سب سے بڑے روئی کے ریزروز 8.6ملین ٹن ہونے کے امکانات ظاہر کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چین کی جانب سے روئی کے درآمدی کوٹے کی مقدار اور میعاد کے اعلان کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی یا مندی کارجحان متعین ہوسکتاہے۔ انہوںنے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان میں روئی کی قیمتیں بغیر کسی تیزی مندی کے 6ہزار 100 روپے فی من تک مستحکم رہیں۔




جبکہ نیویارک کاٹن ایکسچینج میں حاضرڈلیوری روئی کے سودے معمولی مندی کے ساتھ 83.55سینٹ فی پائونڈ ، مارچ ڈلیوری روئی کے سودے معمولی تیزی کے ساتھ 75.05 سینٹ فی پائونڈ ، چائنہ میں جنوری وعدہ روئی کے سودے 55 یوآن فی ٹن کمی کے بعد 20ہزاریوآن فی ٹن ، بھارت میں روئی کی قیمتیں 187روپے فی کینڈی کمی کے بعد 33 ہزار 713 روپے فی کینڈی جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن نے روئی کے سپاٹ ریٹ بغیر تبدیلی کے 6ہزارروپے فی من تک مستحکم رہے۔

احسان الحق نے بتایاکہ پی سی جی کے چیئرمین سیٹھ مہیش کما رنے وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف کو ایک مراسلے کے ذریعے اپیل کی ہے کہ بھارت سے روئی کی درآمدات 3مہینے جنوری سے مارچ تک معطل کی جائیں تاکہ پاکستانی کسانوں کو پھٹی کی بہترین قیمتیں یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ٹیکسٹائل ملز کو بھی معاشی بحران سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر روئی کی درآمدات معطل کرنے میں کچھ مسائل کا سامنا ہو تو بھارت سے روئی کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ کیا جائے ۔ یا درہے کہ رواں سال بھارت میں چینی کی پیداوار میں غیر معمولی کمی کے باعث پاکستان سے چینی کی متوقع درآمد ہونے کے باعث پاکستان سے چینی کی درآمد ریگولیٹری ڈیوٹی کا نفاذ کیا ہواہے۔

انہوںنے بتایا کہ 31 دسمبر تک جاری ہونیوالے کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں کپاس کی پیداوار پچھلے سال کے اسی عرصہ کے مقابلے میں 3.70فیصد جبکہ بھارت میں تقریبا12فیصد کم رہیں۔ تاہم جننگ فیکٹریوں میں روئی کی آمد میں غیر معمولی کمی واقع ہونے کے باعث توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ رواں سال پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار ایک کروڑ30لاکھ بیلز کے لگ بھگ رہے گی۔
Load Next Story