فٹبال اسٹیڈیم ہنگامہ آرائی کیس میں 10 افراد کی سزائے موت برقرار
2012 میں پورٹ سعیداسٹیڈیم میں ہنگامہ آرائی سے 70 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
مصر کی اعلیٰ عدالت نے فٹبال اسٹیڈیم ہنگامہ آرائی کیس میں 10 افراد کی سزائے موت کو برقراررکھا ہے۔
2012 میں پورٹ سعید اسٹیڈیم میں میچ کے اختتام پر مقامی کلب ال میسری کے شائقین کی پچ پر آمد سے ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی تھی، اس میں 70 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :فٹبال اسٹیڈیم کے باہر پولیس اور تماشائیوں کے درمیان جھڑپیں
سپریم کورٹ نے ذیلی عدالت کی جانب سے اس واقعے میں ملوث دیگر افراد کی سزاؤں کو بھی برقراررکھا ہے ،10 کو 15 برس، 14 کو 10 سال اور 15 کو پانچ سال کی قید کی سزا سنائی گئی تھی، اب ان کے خلاف کوئی اپیل نہیں ہوسکے گی۔
2012 میں پورٹ سعید اسٹیڈیم میں میچ کے اختتام پر مقامی کلب ال میسری کے شائقین کی پچ پر آمد سے ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی تھی، اس میں 70 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :فٹبال اسٹیڈیم کے باہر پولیس اور تماشائیوں کے درمیان جھڑپیں
سپریم کورٹ نے ذیلی عدالت کی جانب سے اس واقعے میں ملوث دیگر افراد کی سزاؤں کو بھی برقراررکھا ہے ،10 کو 15 برس، 14 کو 10 سال اور 15 کو پانچ سال کی قید کی سزا سنائی گئی تھی، اب ان کے خلاف کوئی اپیل نہیں ہوسکے گی۔