شریف فیملی کی ملز سے متعلق نظرثانی درخواست خارج
جہانگیرترین کی شوگر مل کی نظرثانی درخواست واپس لینے پرنمٹادی گئی
عدالت عظمیٰ نے شریف خاندان کی 3 شوگر ملوں کی ٹوبہ ٹیک سنگھ سے جنوبی پنجاب (رحیم یار خان) میں غیرقانونی منتقلی کے حوالے سے مقدمے میں اپنے9 فروری کے فیصلے کیخلاف دائر پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکریٹری جہانگیر تر ین کی ملکیت جے ڈی ڈبلیو شوگر ملزکی نظرثانی کی درخواست واپس لیے جانے کی بنا پر نمٹا دی ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز اوراتفاق شوگرملز کی نظر ثانی کی الگ الگ درخواستوں کی سماعت کی۔ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملزکے وکیل اعتزاز احسن کے معاون بیرسٹرگوہر علی خان پیش ہوئے اور موقف اختیارکیا کہ حکم امتناع کے اجرا سے متعلق جس معاملے پر انھوں نے یہ درخواست دائرکی تھی، اس میں لاہور ہائیکورٹ سے داد رسی مل گئی ہے اس لیے وہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں تاہم عدالت نے اجازت دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
دوسرے درخواست گزار چوہدری شوگر ملزکی جانب سے علی سبطین فضلی ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیارکیا کہ ہمارا معاملہ اتفاق شوگرملز اورحسیب وقاص شوگر ملز سے مختلف نوعیت کا ہے، اس لیے ہمارے خلاف حکم امتناع جاری نہیں ہونا چاہیے تھا۔ فاضل عدالت نے کہا کہ اب معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں ہے آپ وہیں جا کر اپنا موقف پیش کریں۔ عدالت نے ان کی درخواست خارج کر دی۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز اوراتفاق شوگرملز کی نظر ثانی کی الگ الگ درخواستوں کی سماعت کی۔ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملزکے وکیل اعتزاز احسن کے معاون بیرسٹرگوہر علی خان پیش ہوئے اور موقف اختیارکیا کہ حکم امتناع کے اجرا سے متعلق جس معاملے پر انھوں نے یہ درخواست دائرکی تھی، اس میں لاہور ہائیکورٹ سے داد رسی مل گئی ہے اس لیے وہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں تاہم عدالت نے اجازت دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
دوسرے درخواست گزار چوہدری شوگر ملزکی جانب سے علی سبطین فضلی ایڈوکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیارکیا کہ ہمارا معاملہ اتفاق شوگرملز اورحسیب وقاص شوگر ملز سے مختلف نوعیت کا ہے، اس لیے ہمارے خلاف حکم امتناع جاری نہیں ہونا چاہیے تھا۔ فاضل عدالت نے کہا کہ اب معاملہ لاہور ہائیکورٹ میں ہے آپ وہیں جا کر اپنا موقف پیش کریں۔ عدالت نے ان کی درخواست خارج کر دی۔