عمران خان کی جماعت پرچی سسٹم پر چل رہی ہے دانیال عزیز

عمران خان کو انہیں بھاگنے کے لئےپچھلا دروازہ نہیں ملے گا، رہنما مسلم لیگ (ن)

عمران خان کو انہیں بھاگنے کے لئےپچھلا دروازہ نہیں ملے گا، رہنما مسلم لیگ (ن)، فوٹو؛ فائل

مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اپنی جماعت پرچی سسٹم پر چل رہی ہے اور وہ قومی اداروں پر الزامات لگا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ عالمی ادارے اعتراف کررہے ہیں کہ پاکستان کی معیشت بہتر ہورہی ہے، حکومت نے ریاست کو مزید مضبوط اورمستحکم کیا جب کہ نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے دہشت گردی پر قابو پایا گیا لیکن کچھ ملک دشمن عناصر کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہورہی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مریم نوازنے بیرون ملک جائیداد سے انکار کر دیا


دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے پہلے دن کہا تھا کہ کمیشن بنائیں میں اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں اور جب عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد عمران خان سے پوچھا کہ اس کیس پر کمیشن بنا دیں تو عمران خان نے کمیشن کے معاملے پر بھی یوٹرن لیا اور کہا کہ نہیں ہمیں کمیشن نہیں چاہیے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر اس کیس اوران کے الزامات میں دم تھا تو عدالت کو کمیشن بنانے کی کیا ضرورت تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) پر اسی طرح کے 52 کیسز مشرف دور میں بھی بنائے گئے، عدالتوں نے کہا کہ یہ کیس اس قابل نہیں کہ ٹرائل ہو ان کیسز کا ٹرائل عدالتوں میں ہوا، نوازشریف کو ان کے منصب سے ہٹایا گیا لیکن وہ پھر تیسری بار وزیر اعظم بن گئے آصف علی زرداری 8 جیل میں رہنے کے بعد صدر پاکستان بنے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) عوام میں ہار چکی ہے

رہنما مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ آئی سی آئی جے نے خود کہا کہ پاناما پیپرز میں کسی نے غلط کاری یا قانون نہیں توڑا جب کہ عمران خان نے بھی خود کہا کہ میرے پاس ثبوت نہیں صرف الزامات ہیں، حقائق سب کو تسلیم کرنے پڑیں گے، عمران خان کو بھاگنے کے لئے اب پچھلا دروازہ بھی نہیں ملے گا۔

دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان کی ساری جماعت پرچی سسٹم پر چل رہی ہے اور وہ عدالت عظمٰی کے اندر اور باہر وزیراعظم پر الزامات کے ساتھ ساتھ قومی اداروں پر بھی الزام تراشیاں کررہے ہیں اور کہتے ہیں کہ ایف بی آر اور نیب حکومتی اشاروں پر کام کررہے ہیں اس طرح کی غلط باتیں اور قومی اداروں پر الزام تراشی زیادتی اور افسوس ناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چئیرمین نیب کو تقرری کے بعد عہدے سے ہٹانا آسان کام نہیں، نیب کا چیئرمین اپنی تقرری کے بعد آزاد ہوتا ہے اور اسے صرف نیشنل جوڈیشل کمیشن ہی ہٹا سکتا ہے۔
Load Next Story