ٹرمپ کے متنازع بیان کے بعد سوئیڈن میں پرُتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے
پرُتشدد مظاہرین نے گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے ساتھ پولیس پر پتھراؤ کیا اور متعدد دکانیں لوٹ لیں
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے سوئیڈن میں غیرقانونی امیگریشن سے متعلق دیئے گئے بیان کے بعد اسٹاک ہوم میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے جب کہ مشتعل افراد نے درجنوں گاڑیاں نذرآتش کردیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سوئیڈن کے شہر اسٹاک ہوم کو امیگریشن کے لئے سب سے بڑا مسئلہ قرار دیئے جانے پر سوئیڈن میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے اور لوگوں کی بڑی تعداد امریکی صدر کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔ پرُتشدد مظاہرین نے گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے ساتھ پولیس پر پتھراؤ کیا اور متعدد دکانیں لوٹ لیں۔
پولیس کے مطابق پرُتشدد مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے نتیجے میں ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا اور پولیس کی کئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے تاہم 7 سے 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر نے سوئیڈن میں پرتشدد مظاہروں کے بعد اپنے ٹوئٹر پیغام میں بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے بیان میں سوئیڈن کے مسائل اور امیگریشن سے متعلق فاکس نیوز کی جانب سے چلائی جانے والی خبر کا حوالہ دیا تھا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سوئیڈن کے شہر اسٹاک ہوم کو امیگریشن کے لئے سب سے بڑا مسئلہ قرار دیئے جانے پر سوئیڈن میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے اور لوگوں کی بڑی تعداد امریکی صدر کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔ پرُتشدد مظاہرین نے گاڑیوں کو نذر آتش کرنے کے ساتھ پولیس پر پتھراؤ کیا اور متعدد دکانیں لوٹ لیں۔
پولیس کے مطابق پرُتشدد مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کے نتیجے میں ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا اور پولیس کی کئی گاڑیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے تاہم 7 سے 8 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر نے سوئیڈن میں پرتشدد مظاہروں کے بعد اپنے ٹوئٹر پیغام میں بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے بیان میں سوئیڈن کے مسائل اور امیگریشن سے متعلق فاکس نیوز کی جانب سے چلائی جانے والی خبر کا حوالہ دیا تھا۔