توہین عدالت کیس امید ہے معاملہ افہام و تفہیم سےحل ہوجائیگا فاروق ستار
کراچی میں بدامنی کے حوالے 28 نومبر 2012 کو عبوری حکم دیا تھا جس پر اب تک عمل نہیں ہوا، چیف جسٹس
NEW YORK:
سپریم کورٹ میں الطاف حسین کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جاری ہے،اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا ہے امید ہےمعاملہ افہام و تفہیم سےحل ہوجائے گا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کراچی بدامنی اور الطاف حسین کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کررہا ہے، دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے کراچی بدامنی کیس سنیں گے بعد میں توہین عدالت کیس کی سماعت کی جائے گی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ کراچی میں بدامنی کے حوالے 28 نومبر 2012 کو عبوری حکم دیا تھا جس پر اب تک عمل نہیں ہوا،جواب میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر عمل ہورہا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ عدلیہ کی عزت اور احترام کا خیال رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ امید ہے معاملہ افہام تفہیم سے حل ہو جائے گا۔بابر غوری نے کہا کہ ایم کیوایم عدلیہ کا احترام کرتی ہے اسی لیے ہم عدالت میں آئے ہیں۔
سپریم کورٹ میں الطاف حسین کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جاری ہے،اس موقع پر فاروق ستار کا کہنا ہے امید ہےمعاملہ افہام و تفہیم سےحل ہوجائے گا۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کراچی بدامنی اور الطاف حسین کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کررہا ہے، دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے کراچی بدامنی کیس سنیں گے بعد میں توہین عدالت کیس کی سماعت کی جائے گی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ کراچی میں بدامنی کے حوالے 28 نومبر 2012 کو عبوری حکم دیا تھا جس پر اب تک عمل نہیں ہوا،جواب میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر عمل ہورہا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ عدلیہ کی عزت اور احترام کا خیال رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ امید ہے معاملہ افہام تفہیم سے حل ہو جائے گا۔بابر غوری نے کہا کہ ایم کیوایم عدلیہ کا احترام کرتی ہے اسی لیے ہم عدالت میں آئے ہیں۔