آئی پی ایل سے آؤٹ ہونے پر عرفان پٹھان کا جذباتی خط
عرفان پٹھان اب بھی ہار ماننے کو تیار نہیں ہیں اور ایک بار پھر کم بیک کیلیے پرعزم ہیں۔
آئی پی ایل 2017 کیلیے کسی بھی ٹیم کی جانب سے منتخب نہ کیے جانے پر عرفان پٹھان کو سخت ٹھیس پہنچی ہے جس کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں کے نام جذباتی خط میں کیا ہے۔
آل راؤنڈر نے خط میں لکھا ہے کہ 2010 میں کمر میں 5 فریکچرز کے بعد ڈاکٹرز نے کہا کہ اب شاید تم کبھی دوبارہ کرکٹ نہیں کھیل سکو گے اور تمھارے دیرینہ خواب شاید ادھورے رہیں گے جس پر میں نے کہا کہ ہر طرح کا درد برداشت کرنے کی ہمت ہے لیکن اپنے ملک کیلیے کرکٹ نہ کھیل پانے کا دکھ نہیں سہہ سکتا۔ اس کے بعد سخت محنت کرتے ہوئے نہ صرف میں دوبارہ کرکٹ کھیلنے کے قابل ہوا بلکہ بھارتی ٹیم میں جگہ بنانے میں بھی کامیاب رہا۔ اپنے کیریئر اور زندگی میں بہت سی مشکلات کا سامنا کیا ہے لیکن کبھی ہار نہیں مانی۔ یہی میری خاصیت ہے جو ہمیشہ میرے ساتھ رہے گی۔ اِس وقت بھی مجھے ایک چیلنج درپیش ہے اور میں آپ کی دعاؤں اور نیک خواہشات کے ساتھ ایک بار پھر سرخرو ٹھہروں گا۔ اپنے مداحواں کا شکر گزار ہوں جو اب تک مجھے سپورٹ کر رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :عرفان پٹھان نے اپنے بیٹے کا نام 'عمران خان' رکھ دیا
گجرات سے تعلق رکھنے والے آل راؤنڈر آئی پی ایل کے کئی ایڈیشنز میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کر چکے ہیں لیکن 2017 کی نیلامی میں انہیں کسی ٹیم کی جانب سے منتخب نہیں کیا گیا۔ گزشتہ سیزن میں انجریز کے سبب وہ زیادہ تر میچز نہیں کھیل پائے تھے لیکن انہوں نے سید مصطفیٰ علی ٹرافی میں 6.28 کی اوسط سے 5 وکٹیں حاصل کیں۔ آئی پی ایل کی نیلامی میں 50 لاکھ کی بنیادی قیمت پر عرفان پٹھان کو منتخب کیا جا سکتا تھا لیکن ان کی پے در پے انجریز اور ڈومیسٹک کرکٹ میں غیریقینی فارم کی وجہ سے فرنچائزز نے ان کے انتخاب سے گریز کیا۔ 32 سالہ عرفان پٹھان اب بھی ہار ماننے کو تیار نہیں ہیں اور ایک بار پھر کم بیک کیلیے پرعزم ہیں۔
آل راؤنڈر نے خط میں لکھا ہے کہ 2010 میں کمر میں 5 فریکچرز کے بعد ڈاکٹرز نے کہا کہ اب شاید تم کبھی دوبارہ کرکٹ نہیں کھیل سکو گے اور تمھارے دیرینہ خواب شاید ادھورے رہیں گے جس پر میں نے کہا کہ ہر طرح کا درد برداشت کرنے کی ہمت ہے لیکن اپنے ملک کیلیے کرکٹ نہ کھیل پانے کا دکھ نہیں سہہ سکتا۔ اس کے بعد سخت محنت کرتے ہوئے نہ صرف میں دوبارہ کرکٹ کھیلنے کے قابل ہوا بلکہ بھارتی ٹیم میں جگہ بنانے میں بھی کامیاب رہا۔ اپنے کیریئر اور زندگی میں بہت سی مشکلات کا سامنا کیا ہے لیکن کبھی ہار نہیں مانی۔ یہی میری خاصیت ہے جو ہمیشہ میرے ساتھ رہے گی۔ اِس وقت بھی مجھے ایک چیلنج درپیش ہے اور میں آپ کی دعاؤں اور نیک خواہشات کے ساتھ ایک بار پھر سرخرو ٹھہروں گا۔ اپنے مداحواں کا شکر گزار ہوں جو اب تک مجھے سپورٹ کر رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :عرفان پٹھان نے اپنے بیٹے کا نام 'عمران خان' رکھ دیا
گجرات سے تعلق رکھنے والے آل راؤنڈر آئی پی ایل کے کئی ایڈیشنز میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کر چکے ہیں لیکن 2017 کی نیلامی میں انہیں کسی ٹیم کی جانب سے منتخب نہیں کیا گیا۔ گزشتہ سیزن میں انجریز کے سبب وہ زیادہ تر میچز نہیں کھیل پائے تھے لیکن انہوں نے سید مصطفیٰ علی ٹرافی میں 6.28 کی اوسط سے 5 وکٹیں حاصل کیں۔ آئی پی ایل کی نیلامی میں 50 لاکھ کی بنیادی قیمت پر عرفان پٹھان کو منتخب کیا جا سکتا تھا لیکن ان کی پے در پے انجریز اور ڈومیسٹک کرکٹ میں غیریقینی فارم کی وجہ سے فرنچائزز نے ان کے انتخاب سے گریز کیا۔ 32 سالہ عرفان پٹھان اب بھی ہار ماننے کو تیار نہیں ہیں اور ایک بار پھر کم بیک کیلیے پرعزم ہیں۔