مذہبی بورڈ نے 2 نئے مضاربہ کی منظوری دے دی
مضاربہ سرٹیفکیٹ کی لسٹنگ، اسٹاک مارکیٹ میں 80 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی
وفاقی حکومت کی جانب سے مضاربہ سیکٹر کے لیے قائم کردہ مذہبی بورڈ نے 2 نئے مضاربہ، حبیب میٹرو مضاربہ اور اورینٹ رینٹل مضاربہ کے پراسپیکٹسز کی منظوری دے دی ہے, یہ منظوری گزشتہ روز بورڈکے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمن خان کی زیرصدارت اجلاس میں دی گئی۔
اجلاس میں پراسپیکٹسز کا جائزہ لینے کے بعد بورڈ نے تصدیق کی کہ ان دونوں مضاربہ کے پراسپیکٹسز میں درج کاروبار اسلامی احکام سے متصادم نہیں تاہم دونوں مضاربہ کے سرٹیفکیٹ پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں لسٹ بھی کیے جائیں گے جس سے اسٹاک مارکیٹ میں 800 ملین روپے کی تازہ سرمایہ کاری ہو گی۔
ادھر مضاربہ مینجمنٹ کمپنیوں کی جانب سے مضاربہ کے کسی بھی نئے کاروباری منصوبے کے پراسپیکٹس کے شریعہ کے مطابق جائزے اور اس کی منظوری کے لیے مضاربہ آرڈیننس 1980 کے تحت وفاقی حکومت نے مذہبی بورڈ قائم کیا ہے، حبیب میٹرو پولیٹین مضاربہ مینجمنٹ کمپنی نے 300 ملین کے ادا شدہ سرمائے کے ساتھ مضاربہ جاری کرنے کی تجویز دی تھی جو مالیاتی شعبے میں مستقل کثیرالمقاصد مضاربہ ہو گا، یہ مضاربہ بنیادی انفرادی اور کارپوریٹ صارفین کو فنانسنگ کے آر وی ماڈل کے ذریعے کار فنانسنگ کی سہولت فراہم کرے گا، آر وی کار فنانسنگ ماڈل میں گاڑی کا ماہانہ کرایہ اجارہ ماڈل سے کم ہوتا ہے، یہ مضاربہ صارفین کو اجارہ، رینٹل اور مشارکہ کی بنیاد پر سولر پاور سولوشن بھی فراہم کرے گا جبکہ اورینٹ رینٹل مضاربہ ایمان مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے جاری کیا گیا جس کا منظور شدہ اور اداشدہ سرمایہ 500 ملین روپے ہے۔
علاوہ ازیں اورینٹ مضاربہ بھی ایک مستقل اور کثیرالمقاصد مضاربہ ہو گا اور بنیادی طور پر جنریٹرز اور بھاری مشینری کے رینٹل کا کاروبار کرے گا، یہ دونوں مضاربہ ربا کی بنیاد پر لین دین نہیں کریں گے اور اپنا کاروبار مضاربہ کے ریگولیٹری فریم ورک، اپنے پراسپیکٹس کے مقاصد، شریعہ کے اصولوں اور بورڈ کی جانب سے منطور شدہ فنانسنگ کے ماڈل معاہدوں کے مطابق انجام دیں گے جب کہ دونوں مضاربہ اپنے روزمرہ کے کاروباری فرائض میں رہنمائی حاصل کرنے کے لیے شریعہ ایڈوائزر بھی تعینات کریں گے۔
امید ہے کہ نئے مضاربہ سے اس شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور عوام اسلامی مالیاتی اداروں میں سرمایہ کاری کی طرف راغب ہوں گے۔
اجلاس میں پراسپیکٹسز کا جائزہ لینے کے بعد بورڈ نے تصدیق کی کہ ان دونوں مضاربہ کے پراسپیکٹسز میں درج کاروبار اسلامی احکام سے متصادم نہیں تاہم دونوں مضاربہ کے سرٹیفکیٹ پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں لسٹ بھی کیے جائیں گے جس سے اسٹاک مارکیٹ میں 800 ملین روپے کی تازہ سرمایہ کاری ہو گی۔
ادھر مضاربہ مینجمنٹ کمپنیوں کی جانب سے مضاربہ کے کسی بھی نئے کاروباری منصوبے کے پراسپیکٹس کے شریعہ کے مطابق جائزے اور اس کی منظوری کے لیے مضاربہ آرڈیننس 1980 کے تحت وفاقی حکومت نے مذہبی بورڈ قائم کیا ہے، حبیب میٹرو پولیٹین مضاربہ مینجمنٹ کمپنی نے 300 ملین کے ادا شدہ سرمائے کے ساتھ مضاربہ جاری کرنے کی تجویز دی تھی جو مالیاتی شعبے میں مستقل کثیرالمقاصد مضاربہ ہو گا، یہ مضاربہ بنیادی انفرادی اور کارپوریٹ صارفین کو فنانسنگ کے آر وی ماڈل کے ذریعے کار فنانسنگ کی سہولت فراہم کرے گا، آر وی کار فنانسنگ ماڈل میں گاڑی کا ماہانہ کرایہ اجارہ ماڈل سے کم ہوتا ہے، یہ مضاربہ صارفین کو اجارہ، رینٹل اور مشارکہ کی بنیاد پر سولر پاور سولوشن بھی فراہم کرے گا جبکہ اورینٹ رینٹل مضاربہ ایمان مینجمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کی جانب سے جاری کیا گیا جس کا منظور شدہ اور اداشدہ سرمایہ 500 ملین روپے ہے۔
علاوہ ازیں اورینٹ مضاربہ بھی ایک مستقل اور کثیرالمقاصد مضاربہ ہو گا اور بنیادی طور پر جنریٹرز اور بھاری مشینری کے رینٹل کا کاروبار کرے گا، یہ دونوں مضاربہ ربا کی بنیاد پر لین دین نہیں کریں گے اور اپنا کاروبار مضاربہ کے ریگولیٹری فریم ورک، اپنے پراسپیکٹس کے مقاصد، شریعہ کے اصولوں اور بورڈ کی جانب سے منطور شدہ فنانسنگ کے ماڈل معاہدوں کے مطابق انجام دیں گے جب کہ دونوں مضاربہ اپنے روزمرہ کے کاروباری فرائض میں رہنمائی حاصل کرنے کے لیے شریعہ ایڈوائزر بھی تعینات کریں گے۔
امید ہے کہ نئے مضاربہ سے اس شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور عوام اسلامی مالیاتی اداروں میں سرمایہ کاری کی طرف راغب ہوں گے۔