شرجیل اور خالد کا ریکارڈ کیا گیا بیان پہلے سے مختلف ہے شہریار خان
پوری دنیا میں جہاں بھی ٹی 20 کرکٹ ہو وہاں فکسنگ ہوتی ہے، شہریار خان
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے کہا ہے کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کی جانب سے باقاعدہ ریکارڈ کرایا گیا بیان پہلے سے مختلف ہے۔
قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں شہریار خان نے کہا کہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کو علم تھا کہ اس طرح کا واقعہ ہونے والا ہے، پوری دنیا میں جہاں بھی ٹی 20 کرکٹ ہو وہاں فکسنگ ہوتی ہے، بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں بھی بکی آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بکی براہ راست رابطہ نہیں کرتے ، وہ رشتہ داروں یا سابق کھلاڑیوں کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں، بکی یوسف نے ناصر جمشید کے ذریعے شرجیل خان، خالد لطیف اور محمد عرفان سے رابطہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی مشاہد اللہ خان کے استفسار پر چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ ہم نے آئی سی سی سے رابطہ کیا جس پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ پھر تو آپ کو تردید کرنی چاہیے تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : فکسنگ کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے، شہریارخان
شہریار خان نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کو باقاعدگی سے انگلش اور اردو میں لیکچر دیے جاتے ہیں، شرجیل اور خالد نے اقرار کیا کہ انہوں نے بکی کے رابطہ کرنے پر نہیں بتایا اور اسی بناء پر انہیں واپس بھجوایا گیا، پلیئرز کا ریکارڈ کرایا گیا بیان پہلے سے مختلف ہے، دونوں کو چارج شیٹ دے کر 14 دن دیے گئے ہیں جس کے بعد ہی اگلی کارروائی ہو گی جب کہ محمد عرفان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں شہریار خان نے کہا کہ پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کو علم تھا کہ اس طرح کا واقعہ ہونے والا ہے، پوری دنیا میں جہاں بھی ٹی 20 کرکٹ ہو وہاں فکسنگ ہوتی ہے، بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں بھی بکی آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بکی براہ راست رابطہ نہیں کرتے ، وہ رشتہ داروں یا سابق کھلاڑیوں کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں، بکی یوسف نے ناصر جمشید کے ذریعے شرجیل خان، خالد لطیف اور محمد عرفان سے رابطہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی مشاہد اللہ خان کے استفسار پر چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ ہم نے آئی سی سی سے رابطہ کیا جس پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ پھر تو آپ کو تردید کرنی چاہیے تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : فکسنگ کیس میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے، شہریارخان
شہریار خان نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کو باقاعدگی سے انگلش اور اردو میں لیکچر دیے جاتے ہیں، شرجیل اور خالد نے اقرار کیا کہ انہوں نے بکی کے رابطہ کرنے پر نہیں بتایا اور اسی بناء پر انہیں واپس بھجوایا گیا، پلیئرز کا ریکارڈ کرایا گیا بیان پہلے سے مختلف ہے، دونوں کو چارج شیٹ دے کر 14 دن دیے گئے ہیں جس کے بعد ہی اگلی کارروائی ہو گی جب کہ محمد عرفان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔