متحدہ کے وفد کی فضل الرحمن سے ملاقات گول میز کانفرنس کی دعوت

لیکن بلوچستان، معیشت اور توانائی کے بحران پر روڈ میپ تیار کرنا ہوگا، فاروق ستار، مشترکہ پریس کانفرنس

اسلام آباد :متحدہ کے رہنما فاروق ستار جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کررہے ہیں ۔ فوٹو ایکسپریس

متحدہ قومی موومنٹ کے وفد نے جے یوآئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کر کے انھیں گول میز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دے دی۔ فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت نے اب تک پارلیمنٹ یا کل جماعتی کانفرنس کی کسی قرارداد یا سفارشات پر عملدرآمد نہیں کیا، موجودہ تمام مسائل کی جڑعالمی ایجنڈے پر عملدر آمد کرنا ہے ۔

متحدہ کے وفد کی قیادت ڈاکٹر فاروق ستار نے کی ارکان میں حیدرعباس رضوی سرفراز نواز اورنسرین جلیل شامل تھے۔ بعدازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانافضل الرحمن نے کہاکہ اس وقت ملک کو یکجہتی کی ضرورت ہے۔ جے یوآئی اور اوردیگرہم خیال جماعتوں نے ہمیشہ اعتدال کا راستہ اختیارکیا ہے لیکن 2001ء سے حکومتیںمغربی دنیاکی بے معنی اتحادی بن کران کا ساتھ دے رہی ہیں اورپارلیمنٹ میںعجیب قانون سازی کی جارہی ہے، اس طرح یک طرفہ قانون سازی کاطریقہ کار ہمیں قابل قبول نہیںہے۔


مولانافضل الرحمنٰ نے ایم کیوایم کی گول میزکانفرنس کیلیے کاوشوںکونئی مہم جوئی سے تعبیرکرتے ہوئے کہاکہ اس سے پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عملدر آمد میں مددملے گی۔انھوں نے کہا کہ گول میز کانفرنس کا ایجنڈا بین الاقوامی کے بجائے قومی ہونا چاہیے۔ اس موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمن کے پاس قائد تحریک کا پیغام لے کر آئے اور انھیں روزوں کی مبارکباد دی ہے، ان کی حوصلہ افزائی کے مشکور ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ملکی سلامتی پر خطرات منڈلا رہے ہیں ، الیکشن سے پہلے اور بعد کے قومی ایجنڈے کی تیاری اور گول میز کانفرنس کا انعقاد ضروری ہے، جب فرقہ واریت کی بنیاد پر ملک ٹکڑوں میں بٹ رہا ہو تو تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر ایک روڈ میپ تشکیل دیناہوگا۔ اختلاف رائے اپنی جگہ لیکن معیشت ، توانائی اور بلوچستان جیسے مسائل حل کرنے کیلیے اتفاق رائے پیدا کرنیکی ضرورت ہے، سیاستدانوں کو عوام کا اعتماد بحال کرناہوگا۔

Recommended Stories

Load Next Story