پیپلز پارٹی نے حکومت مخالف’’گرینڈ الائنس‘‘ کی تشکیل پر کام شروع کردیا
آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری تمام پارلیمانی اور اہم سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے ملاقاتیں کریں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے حکومت مخالف ''اپوزیشن جماعتوں گرینڈ الائنس'' کی تشکیل پر عملی اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔
پی پی کے تحت 4 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس اس سلسلے کی ابتدائی کڑی بتائی جاتی ہے، اس اے پی سی کے علاوہ مختلف مراحل میں سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری تمام پارلیمانی اور اہم سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے ملاقاتیں کریں گے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کی قیادت پانامہ لیکس کے عدالتی فیصلے کے بعد اپنی سیاسی حکمت عملی کو 2 آپشنز کے تحت آگے بڑھائے گی تاہم اس حکمت عملی کے پہلے آپشن کے تحت اگر عدالت کی جانب سے پاناما لیکس کے فیصلے میں ممکنہ طور پر وزیراعظم کو نااہل قرار دیا جاتا ہے تو پیپلز پارٹی کی جانب سے پارلیمانی رہنماؤں کی مشاورت اور سیاسی حلات کومدنظر رکھتے ہوئے نئے عام انتخابات جلد کرانے کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے جب کہ اس حکمت عملی کے دوسرے آپشن کے تحت اگر عدالت پاناما لیکس کے فیصلے میں ممکنہ طور پر وزیراعظم کو نااہل قرارنہیں دیتی ہے تو پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی جانب سے اس کے چار مطالبات کو تسلیم نہ کرنے کی صورت میں حکمراں کی لیگ کے خلاف عوامی احتجاجی پالیسی کے تحت مظاہرے، جلسے اور لانگ مارچ کے آپشنز پر بتدریج عمل کرے گی۔
پی پی کے تحت 4 مارچ کو اسلام آباد میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس اس سلسلے کی ابتدائی کڑی بتائی جاتی ہے، اس اے پی سی کے علاوہ مختلف مراحل میں سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری تمام پارلیمانی اور اہم سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے ملاقاتیں کریں گے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی کی قیادت پانامہ لیکس کے عدالتی فیصلے کے بعد اپنی سیاسی حکمت عملی کو 2 آپشنز کے تحت آگے بڑھائے گی تاہم اس حکمت عملی کے پہلے آپشن کے تحت اگر عدالت کی جانب سے پاناما لیکس کے فیصلے میں ممکنہ طور پر وزیراعظم کو نااہل قرار دیا جاتا ہے تو پیپلز پارٹی کی جانب سے پارلیمانی رہنماؤں کی مشاورت اور سیاسی حلات کومدنظر رکھتے ہوئے نئے عام انتخابات جلد کرانے کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے جب کہ اس حکمت عملی کے دوسرے آپشن کے تحت اگر عدالت پاناما لیکس کے فیصلے میں ممکنہ طور پر وزیراعظم کو نااہل قرارنہیں دیتی ہے تو پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کی جانب سے اس کے چار مطالبات کو تسلیم نہ کرنے کی صورت میں حکمراں کی لیگ کے خلاف عوامی احتجاجی پالیسی کے تحت مظاہرے، جلسے اور لانگ مارچ کے آپشنز پر بتدریج عمل کرے گی۔