حکمران دہشتگردوں کی ڈھکی چھپی اوراعلانیہ پشت پناہی کررہے ہیں مولابخش چانڈیو

اگر ردالنثار کیا جاتا تو آپریشن رد الفساد کی ضرورت ہی پیش نہ آتی،سیکریٹری اطلاعات پیپلزپارٹی

کراچی آپریشن کی کامیابیوں کو وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیاں ناکامیوں کی جانب دھکیل رہی ہیں، مولابخش چانڈیو : فوٹو : فائل

KARACHI:
پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ جس ملک میں دہشت گردوں کی پشت پناہی حکمران خود کرتے ہوں وہاں دہشت گردی کو روکا نہیں جاسکتا اور اگر ردالفساد کے بجائے ردالنثار کیا جاتا تو کسی آپریشن کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے مقابلے میں اسلحہ اٹھانے کے بجائے دہشت گردی کے اسباب پر غور کرنا چاہیے، اگر ردالنثار کیا جاتا تو رد الفساد کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے چوہدری نثار کے گرجنے برسنے کی پروا نہیں، وہ کچھ کرتے بھی نہیں اور اپنی کامیابیوں پر بھنگڑے ڈالتے پھرتے ہیں، چوہدری نثار سہون میں آکر بھی لعل شہباز قلندر کے مزار پر نہیں گئے اور شہدا کے لواحقین کے لئے بھی کوئی اعلان نہیں کیا جو ان کی بزدلی اور ناکامی کو ظاہر ہوتا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: چوہدری نثارنے دہشتگردوں کی حمایت نہ چھوڑی تو دشمنی کرینگے

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ جس ملک میں حکمران دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتے ہوں وہاں دہشت گردی کو کیسے روکا جاسکتا ہے وفاقی وزرا دہشت گردی کی ڈھکی چھپی جب کہ ایک صوبے کے وزرا اعلانیہ حمایت کرتے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: وفاقی وزرا دہشت گردوں سے ہمدردی رکھتے ہیں


سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی نے کہا کہ میں صوبے کی نہیں پاکستان کی سیاست کرتا ہوں، مسلم لیگ (ن) سے نہیں بلکہ ان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھتا ہوں، وفاق کو چھوٹے صوبے اچھے نہیں لگتے اس لئے ان کی بات نہیں سنی جاتی، (ن) لیگ والے کچھ بھی کرتے پھریں انہیں کوئی کچھ نہیں کہے گا لیکن ہم اگر آہ بھی کریں تو نوٹس لے لیا جاتا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: آپریشن ردالفساد کے ساتھ ردالنثار بھی ہونا چاہیے

مولا بخش چانڈیو کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کے قیام میں پولیس اور رینجرز سمیت سندھ حکومت کی بھی لازوال قربابیاں شامل ہیں لیکن ان کامیابیوں کو وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیاں ناکامیوں کی جانب دھکیل رہی ہیں، وفاق کو پالیسیاں ٹھیک کرنا ہوں گی، اگر حکومت کی پالیسیاں اور نیتیں ٹھیک ہوتیں تو فیصلے اور نتائج بھی بہتر ہوتے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پاناما سے پاگل ہونے والی حکومت کے دن گنے جاچکے

Load Next Story