فوجی چوکی پر حملہپاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی
آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کیلیے اقدامات کیے جائیں،بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے لانس نائیک شہید،ایک جوان زخمی
پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جانب سے پاکستانی چوکی پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پیر کے روز اسلام آباد میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور ان سے بھارتی فوج کی جانب سے پاکستانی چوکی پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعے پر احتجاج کرکے باقاعدہ مراسلہ حوالے کیا گیا۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کیلیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اتوار کے روز بھارتی فوج نے آزادکشمیر میںکنٹرول لائن پر حاجی پیر سیکٹر میں دراندازی کرتے ہوئے سواں پتراں پوسٹ پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی زخمی ہوئے تھے جن میں سے ایک فوجی لانس نائیک اسلم بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس کارروائی کے بعد بھارتی فوج ہتھیار چھوڑ کر پسپا ہوگئی لیکن لائن آف کنٹرول پر آخری اطلاعات آنے تک جھڑپ جاری تھی اور دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا تھا۔
دوسری جانب بھارتی فوج کے ترجمان کرنل برجیش پانڈے نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی فوج نے جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں دراندازوں کو داخل کرنے کیلیے بھارتی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی اور مارٹر گولے پھینکے جن سے ایک سویلین مکان تباہ ہو گیا۔
واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان برسوں کی کشیدگی کے بعد نومبر 2003 میں متنازعہ کشمیر کو تقسیم کرنے والی لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کا معاہدہ ہوا تھا جو اب تک قائم ہے۔ اس فائر بندی کے دوران اب تک لائن آف کنٹرول پر دونوں ممالک کی افواج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے کئی واقعات پیش آئے ہیں تاہم فائرنگ کا تبادلہ اکثر دونوں ممالک کی افواج کی چوکیوں تک محدود رہا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پیر کے روز اسلام آباد میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور ان سے بھارتی فوج کی جانب سے پاکستانی چوکی پر بلااشتعال فائرنگ کے واقعے پر احتجاج کرکے باقاعدہ مراسلہ حوالے کیا گیا۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا کہ مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کیلیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اتوار کے روز بھارتی فوج نے آزادکشمیر میںکنٹرول لائن پر حاجی پیر سیکٹر میں دراندازی کرتے ہوئے سواں پتراں پوسٹ پر بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی زخمی ہوئے تھے جن میں سے ایک فوجی لانس نائیک اسلم بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس کارروائی کے بعد بھارتی فوج ہتھیار چھوڑ کر پسپا ہوگئی لیکن لائن آف کنٹرول پر آخری اطلاعات آنے تک جھڑپ جاری تھی اور دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا تھا۔
دوسری جانب بھارتی فوج کے ترجمان کرنل برجیش پانڈے نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی فوج نے جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں دراندازوں کو داخل کرنے کیلیے بھارتی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی اور مارٹر گولے پھینکے جن سے ایک سویلین مکان تباہ ہو گیا۔
واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان برسوں کی کشیدگی کے بعد نومبر 2003 میں متنازعہ کشمیر کو تقسیم کرنے والی لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کا معاہدہ ہوا تھا جو اب تک قائم ہے۔ اس فائر بندی کے دوران اب تک لائن آف کنٹرول پر دونوں ممالک کی افواج کے درمیان گولہ باری کے تبادلے کے کئی واقعات پیش آئے ہیں تاہم فائرنگ کا تبادلہ اکثر دونوں ممالک کی افواج کی چوکیوں تک محدود رہا ہے۔