نجی اسکولوں کے نصاب میں مجرمانہ غفلت آزاد کشمیر کو مقبوضہ علاقہ قرار دیدیا
مجرمانہ غفلت سامنے آنے کے بعد پیرا نے مذکورہ کتاب پر تصحیح تک پابندی لگادی
ملک کے مختلف شہروں کے نجی اسکولوں میں پانچویں جماعت کے بچوں کو پڑھائے جانے والی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نصابی و غیر نصابی کتب چھاپنے والے نجی پبلشنگ ادارے پیرا ماؤنٹ کی جانب سے چھاپی جانے والی پانچویں جماعت کی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار دیا گیا ہے اور یہ کتاب ملک کے متعدد بڑے شہروں میں بھی دستیاب ہے لیکن حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا تاہم پیرا کی جانب سے اس کتاب پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پیپلزپارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے کتاب میں ہونے والی مجرمانہ غلطی پر ایوان بالا میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ کئی دیگر کتابوں میں بھی اسی طرح کی سنگین غلطیاں موجود ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے سینیٹر سحرکامران کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی سنگین غلطی ہے ہم اپنے مستقبل کے معماروں کو غلط راہ پر گامزن کررہے ہیں اور جو کام دشمن کرنا چاہتے ہیں ہم وہ خود کررہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز پر معاملہ سامنے آنے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں کتاب پر پابندی عائد کردی ہے اور کہا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے متنازع کتاب نہیں پڑھائیں گے اور غلطیاں درست کرکے ترمیم شدہ ایڈیشن دوبارہ شائع کیا جائے گا۔ پیرا کے حکام کا کہنا تھا کہ پبلشرز ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔
دوسری جانب پیرا ماؤنٹ پبلشرز نے بھی کتاب میں متنازع مواد کے ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے پیرا سے تحریری معافی مانگ لی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نصابی و غیر نصابی کتب چھاپنے والے نجی پبلشنگ ادارے پیرا ماؤنٹ کی جانب سے چھاپی جانے والی پانچویں جماعت کی معاشرتی علوم کی کتاب میں آزاد کشمیر کو پاکستان کا مقبوضہ علاقہ قرار دیا گیا ہے اور یہ کتاب ملک کے متعدد بڑے شہروں میں بھی دستیاب ہے لیکن حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا تاہم پیرا کی جانب سے اس کتاب پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
پیپلزپارٹی کی سینیٹر سحر کامران نے کتاب میں ہونے والی مجرمانہ غلطی پر ایوان بالا میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ کئی دیگر کتابوں میں بھی اسی طرح کی سنگین غلطیاں موجود ہیں۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے سینیٹر سحرکامران کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی سنگین غلطی ہے ہم اپنے مستقبل کے معماروں کو غلط راہ پر گامزن کررہے ہیں اور جو کام دشمن کرنا چاہتے ہیں ہم وہ خود کررہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز پر معاملہ سامنے آنے کے بعد پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی (پیرا) نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں کتاب پر پابندی عائد کردی ہے اور کہا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے متنازع کتاب نہیں پڑھائیں گے اور غلطیاں درست کرکے ترمیم شدہ ایڈیشن دوبارہ شائع کیا جائے گا۔ پیرا کے حکام کا کہنا تھا کہ پبلشرز ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔
دوسری جانب پیرا ماؤنٹ پبلشرز نے بھی کتاب میں متنازع مواد کے ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے پیرا سے تحریری معافی مانگ لی ہے۔