لوڈ شیڈنگ ختم اور بحران کے ذمے داروں کو بے نقاب کیا جائے قائمہ کمیٹی

ہائیڈرو پروجیکٹس کی بروقت تکمیل کیلیے اقدامات کا مطالبہ، سب کمیٹی تشکیل، آئندہ اجلاس کے ای ایس سی کے حوالے سے ہوگا

گومل زام ڈیم پر کام تقریباً مکمل ہو چکا، 45 فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے، قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے توانائی بحران کے اجلاس میں بریفنگ فوٹو : فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی بحران نے حکومت سے کہا ہے کہ ملک سے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا فوری خاتمہ کیا جائے۔

زیر تعمیر ہائیڈرو پروجیکٹس کی بروقت تکمیل کیلیے اقدامات کیے جائیں اورملک میں توانائی کے بحران کے ذمے داروں کو بے نقاب کیا جائے۔ کمیٹی نے ملک میں بجلی کے شارٹ فال کا جائزہ لینے کے لیے سب کمیٹی بھی تشکیل دیدی جو 10 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی بحران کا اجلاس انجینیئر عثمان خان کی زیر صدارت پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں پیپکو ، نیپرا اور واپڈا کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ چیئرمین کمیٹی انجینیئر عثمان خان نے کہا کہ کے ای ایس سی کے معاملے کے حل کیلیے کمیٹی کا آئندہ اجلاس کراچی میں ہو گا جس میں کراچی او رپورے سندھ میں توانائی بحران کا جائزہ لیا جائے گا۔


توانائی کا بحران سنگین ہے، اس لیے کمیٹی کا ہر ہفتے اجلاس منعقد کیاجائے گا۔ شارٹ فال کے معاملے کا جائزہ لینے کیلیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کی سربراہ عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والی رکن قومی اسمبلی بشریٰ گوہر ہوں گی۔ بریفنگ دیتے ہوئے پیپکو اور نیپرا کے حکام نے بتایا کہ حکام نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 45 فیصد بجلی چوری ہو رہی ہے ۔



توانائی بحران کے حل کیلیے نیپرا کے پاس کوئی بھی تجویز لائے گا تو اس پر غور کیا جائے گا۔ نیلم جہلم ہائیڈرو پروجیکٹ منصوبہ نومبر 2016 میں مکمل ہو جائے گا ۔ کمیٹی اراکین کوجاری کام کا جائزہ لینے کیلیے منصوبے کا دورہ کرنا چاہیے تاکہ وہ خود دیکھ سکیں کہ کس تیزی سے کام جاری ہے۔ پروجیکٹ پر چینی کمپنیاں کام کر رہی ہیںجبکہگومل زام ڈیم پر کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے گرڈ اسٹیشن کو نقصان پہنچا تھا جس کی وجہ سے منصوبے میں تاخیر ہوئی۔ حکام نے بتایا کہ گومل زام ڈیم سے اغوا ہونے والے واپڈا کے 8 اہلکاروں کو ابھی تک بازیاب نہیں کرایاجا سکا۔کمیٹی کے ارکان کو بتایا گیا کہ جبن ہائیڈرو منصوبہ مارچ 2013ء میں مکمل ہوگا اور اس کے4 یونٹس سے پیداوار شروع ہو جائے گی۔ جناح ہائیڈرو پاور کے 4 یونٹس کام کر رہے ہیں۔
Load Next Story