چیکنگ پوائنٹس پر ہجوم ہو گا حملہ کیسے روکیں گے سرفراز نواز

جنرل باجوہ کے سیکیورٹی دینے کے اعلان پر حیرانی ہے، طارق پیرزادہ، شاہد لطیف، ’’تکرار‘‘ میں گفتگو

فائنل میں مودی اور اشرف غنی کو بلایا جائے، قصوری، ایونٹ کرانا بہادری نہیں، فاروق حمید۔ فوٹو : فائل

سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا ہے کہ فائنل لاہور میں کرانے کا فیصلہ جلدی میں کیا گیا تاکہ دہشت گردوں کو منصوبہ بندی کا موقع نہ ملے۔

سرفراز نواز نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار میں میزبان عمران خان سے گفتگو میں کہا کھلاڑیوں نے 5 سے 10 کروڑ ڈالر انشورنس کا مطالبہ کیا ہے، پی ایس ایل نے انھیں 10 سے 50 ہزارڈالر اضافی دینے کی بھی پیشکش کی تاہم اکثر کھلاڑیوں نے انکار کیا ہے جبکہ بی گریڈ اور رٹائرڈ کھلاڑی شاید لالچ میں کھیلنے میں آ جائیں گے پھر میچ کے بعد رات کے اندھیرے میں شائقین کی واپسی ہوگی تو اللہ کرے سب خیریت سے ہو جائے، پی ایس ایل میں جوا ہونے سے پہلے پکڑنا چاہیے تھا، یہ بھی پوچھنا چاہیے کہ جواریے لاہور میں فائنل کیوں کرانا چاہتے ہیں، آئندہ جو بھی ٹیمیں آئیں گی ، وہ دو تین ماہ کیلیے آئیں گی، اتنے شہروں میں سیکیورٹی کیسے دیں گے؟ہو سکتا ہے دہشت گردی میں بھارتی ہاتھ ہو۔

تجزیہ کار احمد رضا قصوری نے کہا کہ فائنل لاہور میں کرانے کا فیصلہ مثبت ہے تاہم قذافی اسٹیڈیم کے اردگردکرفیو کا سماں ہوگا، غیر ملکی میڈیا دیکھے گا تو لگے گا ریاست سہمی ہوئی ہے، نواز شریف امن کی ضمانت کیلیے فائنل میں مودی اور اشرف غنی کو بلائیں، اگر دونوں نہیں آتے اورکچھ ہو جاتا ہے تو اس کا مطلب ہو گا دہشت گردی میں بھارت اور افغانستان کا مشترکہ ہاتھ ہے، پاناما لیکس پر تاریخی فیصلہ آئے گا۔


ادھر بریگیڈیئر (ر) فاروق حمید نے کہا کہ اس وقت جو غیر یقینی حالات ہیں، اس میں یہ ایونٹ کرانا بہادری کی بات نہیں، غیر پیشہ ور سربراہ نجم سیٹھی نے ملک و قوم کو امتحان میں ڈال دیا، انھوں نے کس کی اجازت سے 10 روز پہلے فائنل لاہور میں کرانے کا اعلان کیا؟ وہ آرمی چیف کی اسٹیڈیم میں موجودگی کا بار بارکیوں کہہ رہے ہیں؟ سیکیورٹی اداروں نے کلیئرنس دے دی ہے تو اب اسے فول پروف بنانا ان کی ذمے داری ہے، آپریشن ردالفساد کا ردعمل آنا ہی آنا ہے، 50 ہزار تماشائی اندر اور باہر ہوں گے، ہم دشمن کو ہدف مہیا کر رہے ہیں، پاناما لیکس پر فیصلہ بدعنوانوں کیلیے دھچکا ہوگا، نواز شریف کوکلین چٹ نہیں ملے گی۔

دوسری جانب طارق پیرزادہ نے کہا کہ دہشت گردی کی لہر کا ماخذ دہلی اور کابل ہے، اگر کوئی واقعہ نہ ہوا تو شاید دہشت گردوں کی منصوبہ بندی میں خلا کا نتیجہ ہوگا ورنہ ملک بھر میں ماحول حالت جنگ کا ہے، حیران ہوں جنرل باجوہ نے سیکیورٹی دینے کا اعلان کیوں کیا؟ ان کی ڈیوٹی تو آپریشن ردالفساد ہے، افواج پاکستان کو امتحان میں ڈال دیا گیا، عمران خان سے متفق ہوں کہ انہونی ہوگئی تو 10 برس کیلیے فارغ ہیں، نائن الیون کے بعد امریکا کی مسلط کردہ جنگ کا یہ 16واں برس ہے، جی 7 نے پاکستان کودہشت گردی کی فنڈنگ روکنے کیلیے 3 ماہ کی وارننگ دی ہے، نجم سیٹھی جواریوں کے سربراہ ہیں، نواز شریف نے انقرہ میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک دوسرے کے خلاف سازشیں نہیں۔

 
Load Next Story