عراق داعش شدت پسند پسپا اجتماعی قبر سے 4 ہزار لاشیں برآمد

اکثر افراد کو گولیاں مار کر اجتماعی قبرمیں دفن کیا گیاتھا، رپورٹ میں انکشاف

سیکیورٹی فورسز کی مغربی موصل میں پیش قدمی جاری، لڑائی کے باعث10ہزار افراد کا انخلا۔ فوٹو: فائل

عراقی فوج موصل شہر کے جنوب میں واقع ایک اہم پل تک پہنچ گئی ہے۔

اس فوجی کارروائی کے کمانڈر یحیٰی رسول کے مطابق سریع الحرکت دستوں نے الجوسق نامی علاقے سے داعش کو پسپا ہونے پرمجبورکردیا ہے۔ انھوں نے اسے موصل کو داعش سے آزاد کرانے کے لیے جاری کارروائی میںایک نمایاں پیش رفت قراردیاہے۔

یحییٰ رسول کے بقول اب موصل کے مغرب میں واقع اس پل کاایک حصہ ملکی دستوں کے کنٹرول میں ہے۔ ملکی فوج نے موصل کوداعش سے آزاد کرانے کی کارروائی گزشتہ برس اکتوبرمیں شروع کی تھی۔ عراقی فوج نے موصل کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے داعش کے خلاف کارروائیوں میں تیزی پیدا کردی ہے جبکہ عراقی فورسزکے آپریشن کے باعث 10 ہزار افراد نقل مکانی کرگئے۔


اطلاعات کے مطابق موصل میں داعش کے چنگل سے فرار ہونے والے بچوں اور بڑی عمر کے مردوں کو کر د فوج نے یرغمال بنانا شروع کر دیاہے۔ دوسری طرف عراقی شہر موصل کے مضافاتی علاقے سے اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے جس سے4ہزار افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ دہشت گرد2014 میںان افرادکوویگنوںاورٹرکوں پر دیگر علاقوں سے یہاں لائے تھے اور ان کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔ اکثر افرادکوگولی مار کر ہلاک کیا گیا۔

واضح رہے کہ داعش نے 10 جون 2014 کو موصل شہر پر قبضہ کیا تھا۔ پولیس اہلکاروں اورفوجیوںکو جنگی قیدی بنانے کے6 ماہ بعد قتل کرنا شروع کردیا گیا تھا۔

 
Load Next Story