طالبان کا خطرہ تاجکستان نے افغانستان کیساتھ سرحد بند کر دی
صرف نیٹو فورسز کیلیے سامان لے جانے والے ٹرکوں کو گزرنے کی اجازت دی جائے گی
تاجکستان کی حکومت نے سابق جنگجوئوں کے خلاف فوجی کارروائی کے سلسلے میں افغانستان کے ساتھ اپنے تمام سرحدی راستے بند کر دیئے تاہم صرف نیٹو فورسز کیلیے سامان لے جانے والے ٹرکوں کو گزارنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ہفتہ کو تاجک سرحدی حکام کے مطابق صدر امام علی رحمانوف نے خود مختار گورنوبدخشاں کے علاقے میں سابق جنگجو طالب ایوم بیکامیف جس پر فوجی جنرل کو قتل کرنے کا الزام ہے کے حامیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے جس کے باعث افغانستان کے ساتھ تمام سرحدی راستے بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ سیکورٹی فورسز نے سابق جنگجووں کیلیے لڑنے والے آٹھ افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طالبان سابق جنگجو کمانڈر کی مدد کیلیے تاجکستان میں داخل ہوسکتے ہیں۔
ہفتہ کو تاجک سرحدی حکام کے مطابق صدر امام علی رحمانوف نے خود مختار گورنوبدخشاں کے علاقے میں سابق جنگجو طالب ایوم بیکامیف جس پر فوجی جنرل کو قتل کرنے کا الزام ہے کے حامیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے جس کے باعث افغانستان کے ساتھ تمام سرحدی راستے بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ سیکورٹی فورسز نے سابق جنگجووں کیلیے لڑنے والے آٹھ افغان باشندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طالبان سابق جنگجو کمانڈر کی مدد کیلیے تاجکستان میں داخل ہوسکتے ہیں۔