وزارت داخلہ نے انتہا پسندی کو فروغ دینے کے شبے میں 45 ویب سائٹس بند کردیں
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان ویب سائٹس کے ذریعے انتہا پسندی اور دہشتگردی کو فروغ دینے کی رپورٹس دی تھیں
وزارت داخلہ نے نیشنل ایكشن پلان كے تحت ملك میں سوشل میڈیا كے ذریعے دہشت گردی اورانتہا پسندی كوفروغ دینے والی 45 ویب سائٹس بند كروادیں۔
ذرائع نے ایكسپریس كو بتایا كہ قانون نافذ كرنے والے اداروں كی جانب سے نیكٹا كو رپورٹس ملی تھیں كہ مذكورہ ویب سائٹس كے ذریعے انتہا پسندی اوردہشت گردی كوفروغ دینے كی سازشیں ہورہی ہیں جس سے نوجوان نسل كے گمراہ ہونے كی خدشات ہیں لہٰذا ان ویب سائٹس پرملك وقوم كے مفاد میں فی الفورپابندی عائدكردی جائے۔
وزارت داخلہ نے پہلے مرحلے میں 12 ویب سائٹس كو بند كرنے کے لیے ہدایات جاری كی تھیں اوراب ایف آئی اے كی مصدقہ رپورٹ ملنے كے بعد باقی ماندہ 23 ویب سائٹس كوبھی میں بند كروا دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا كہ ایف آئی اے سائبركرائم ونگ كو بھرپوراندازمیں متحرك و فعال كرنے کے لیے وزیرداخلہ نے خصوصی احكامات جاری کرتے ہوئے كہا ہے کہ صرف سائبركرائم كے حوالے سے عوامی شكایات كی داد رسی تك ہی اس ونگ كومحدودنہ ركھا جائے بلكہ ملك میں درپیش چلینجز كو مدنظرركھ كر نیشنل ایكشن پلان كے تحت دہشت گردی، انتہا پسندی اورلوگوں میں منافرت پھیلانے سمیت ایسی نوعیت كی تمام ویب سائٹس وسوشل میڈیا كے دیگرذرائع كی كڑی مانیٹرنگ كركے اس كی فوری نیكٹا كو رپورٹ بھیجی جائے تاكہ بروقت ایكشن لے كردشمن كے مذموم عزائم كو ناكام بنایا جاسكے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا كہ ایف آئی اے كے سائبركرائم ونگ كوجدید خطوط پراستوار كرنے اور اسے بین الااقوامی معیار كے مطابق لانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
ذرائع نے ایكسپریس كو بتایا كہ قانون نافذ كرنے والے اداروں كی جانب سے نیكٹا كو رپورٹس ملی تھیں كہ مذكورہ ویب سائٹس كے ذریعے انتہا پسندی اوردہشت گردی كوفروغ دینے كی سازشیں ہورہی ہیں جس سے نوجوان نسل كے گمراہ ہونے كی خدشات ہیں لہٰذا ان ویب سائٹس پرملك وقوم كے مفاد میں فی الفورپابندی عائدكردی جائے۔
وزارت داخلہ نے پہلے مرحلے میں 12 ویب سائٹس كو بند كرنے کے لیے ہدایات جاری كی تھیں اوراب ایف آئی اے كی مصدقہ رپورٹ ملنے كے بعد باقی ماندہ 23 ویب سائٹس كوبھی میں بند كروا دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا كہ ایف آئی اے سائبركرائم ونگ كو بھرپوراندازمیں متحرك و فعال كرنے کے لیے وزیرداخلہ نے خصوصی احكامات جاری کرتے ہوئے كہا ہے کہ صرف سائبركرائم كے حوالے سے عوامی شكایات كی داد رسی تك ہی اس ونگ كومحدودنہ ركھا جائے بلكہ ملك میں درپیش چلینجز كو مدنظرركھ كر نیشنل ایكشن پلان كے تحت دہشت گردی، انتہا پسندی اورلوگوں میں منافرت پھیلانے سمیت ایسی نوعیت كی تمام ویب سائٹس وسوشل میڈیا كے دیگرذرائع كی كڑی مانیٹرنگ كركے اس كی فوری نیكٹا كو رپورٹ بھیجی جائے تاكہ بروقت ایكشن لے كردشمن كے مذموم عزائم كو ناكام بنایا جاسكے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا كہ ایف آئی اے كے سائبركرائم ونگ كوجدید خطوط پراستوار كرنے اور اسے بین الااقوامی معیار كے مطابق لانے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔