سی پیک صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے پرویز خٹک
ہم مکڑی کے جال پر چل رہے ہیں لہذا دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ کے پی کے
ISLAMABAD:
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ سی پیک صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے لیکن ہمیں 2 سال تک سی پیک سے دور رکھا گیا۔
اسلامیہ کالج پشاور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہم مکڑی کے جال پر چل رہے ہیں، دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے، دنیا بھر میں معیار اوپر جا رہا ہے اور ہم پیچھے جا رہے ہیں لہذا بنیاد سے اوپر تک تبدیلی لانا چاہتے ہیں.انہوں نے کہا کہ ہریونیورسٹی تحقیق پر توجہ دے کیونکہ جو تحقیق نہیں کرے گا وہ پیچھے رہ جائے گا جب کہ نجی اسکولوں اور سرکاری اسکولوں کے فرق کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، امیر اور غریب کا فرق ہم تعلیم سے ختم کرسکتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وفاقی کابینہ نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی منظوری دے دی
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہوا اور 2 سال تک ہمیں سی پیک سے دور رکھا گیا، اے پی سی کے بعد پتہ چلا کہ بڑا حصہ پنجاب لے گیا ہے تاہم آواز اٹھانے پر کے پی کے کو اس میں شامل کیا گیا، سی پیک صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سی پیک کی وجہ سے فیزیبل بن گیا ہے، چین کا ہم پر احسان ہے، جس کی بدولت صوبے کا مستقبل روشن نظر آ رہا ہے کیونکہ سی پیک میں وسطی ایشیائی ریاستوں کا مختصر روٹ خیبر پختونخوا سے ہی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سی پیک خطے کی ترقی کیلیے عمل انگیز کام کرے گا
وزیراعلیٰ نے کہا کہ شمسی توانائی سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے لئے کینیڈا سے مفاہمتی یاداشت پردستخط کیے ہیں، ہم پورے صوبے میں اکنامک زون اور17 مقامات پر انڈسٹریل زون بنارہے ہیں تاہم اگر اس سے فائدہ نہیں اٹھایا تو نقصان اٹھائیں گے اور اسی لیے ہر محکمے سے منصوبے طلب کیے ہیں تاکہ ان پر کام شروع کیا جا سکے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ سی پیک صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے لیکن ہمیں 2 سال تک سی پیک سے دور رکھا گیا۔
اسلامیہ کالج پشاور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہم مکڑی کے جال پر چل رہے ہیں، دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے محنت کی ضرورت ہے، دنیا بھر میں معیار اوپر جا رہا ہے اور ہم پیچھے جا رہے ہیں لہذا بنیاد سے اوپر تک تبدیلی لانا چاہتے ہیں.انہوں نے کہا کہ ہریونیورسٹی تحقیق پر توجہ دے کیونکہ جو تحقیق نہیں کرے گا وہ پیچھے رہ جائے گا جب کہ نجی اسکولوں اور سرکاری اسکولوں کے فرق کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، امیر اور غریب کا فرق ہم تعلیم سے ختم کرسکتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وفاقی کابینہ نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی منظوری دے دی
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہوا اور 2 سال تک ہمیں سی پیک سے دور رکھا گیا، اے پی سی کے بعد پتہ چلا کہ بڑا حصہ پنجاب لے گیا ہے تاہم آواز اٹھانے پر کے پی کے کو اس میں شامل کیا گیا، سی پیک صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا سی پیک کی وجہ سے فیزیبل بن گیا ہے، چین کا ہم پر احسان ہے، جس کی بدولت صوبے کا مستقبل روشن نظر آ رہا ہے کیونکہ سی پیک میں وسطی ایشیائی ریاستوں کا مختصر روٹ خیبر پختونخوا سے ہی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سی پیک خطے کی ترقی کیلیے عمل انگیز کام کرے گا
وزیراعلیٰ نے کہا کہ شمسی توانائی سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے لئے کینیڈا سے مفاہمتی یاداشت پردستخط کیے ہیں، ہم پورے صوبے میں اکنامک زون اور17 مقامات پر انڈسٹریل زون بنارہے ہیں تاہم اگر اس سے فائدہ نہیں اٹھایا تو نقصان اٹھائیں گے اور اسی لیے ہر محکمے سے منصوبے طلب کیے ہیں تاکہ ان پر کام شروع کیا جا سکے۔