ویکسین ختم شہر میں انسداد خسرہ مہم معطل ہونے کا خدشہ

نجی اسپتالوں میں خسرہ سے بچائو کی ویکسین 8 ہزار میں لگائی جارہی ہے،اسلام آباد سے ویکسین نہ پہنچ سکی،شہر میں قلت ہوگئی.

ٹیکہ جات پروگرام میں ویکسین کا ذخیرہ ختم،خسرہ وبائی صورت اختیار کرگیا،مرض میں مبتلا بچوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوگیا ،ماہرین۔ فوٹو: فائل

کراچی کی مارکیٹ میں خسرہ سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین ناپید ہوگئی جبکہ بچوںکے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں بھی خسرہ کی ویکسین کاذخیرہ ختم ہوگیا۔

خسرہ کی ویکسین اسلام آبادکے (این آئی ایچ ) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سے منگوائی جاتی ہے تاہم اسلام آباد میں موسم کی خرابی اور شدید دھندکی وجہ سے ویکسین منگل کوکراچی نہ پہنچائی جاسکی، جس کی وجہ سے کراچی سمیت اندرون سندھ میں خسرہ سے بچاؤکی چلائی جانے والی مہم عارضی طورپرمعطل ہونے کا اندیشہ پیداہوگیاہے ، ای پی آئی کے ذرائع کے مطابق خسرہ سمیت دیگر بچوں کے امراض میں استعمال کی جانے والی حفاظتی ویکسین کا اسٹاک اسلام آباد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سے منگوایاجاتا ہے لیکن اسلام آباد میں شدید دھند اور موسم کی خرابی کی وجہ سے درجنوں پروازیں معطل ہوگئی ہیں۔


اس سال سردی میں خسرہ نے وبائی صورت اختیار کرلی ہے جس سے خسرہ اندرون سندھ اور کراچی میں پھیل رہا ہے اور اب تک ہزاروں بچے اس کا شکار ہوچکے ہیں،خسرہ سے بچاؤکی ویکسین کی مانگ میں اضافے اور مارکیٹ میں قلت کے باعث ویکسین مہنگے داموں اور بلیک میں فروخت کی جارہی ہے،نجی اسپتالوں میں خسرہ سے بچاؤ کی حفاظتی ویکسین 5 سے8 ہزار روپے میں لگائی جارہی ہے جو غریب اور مستحق افراد کیلیے ممکن نہیں۔



ماہرین اطفال نے محکمہ صحت سے کہا ہے کہ مارکیٹ میں بچوں کوخسرہ سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین کی قلت سے خسرہ سے متاثرہ بچوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں،واضح رہے کہ خسرہ سے بچاؤکی ویکسین کافی عرصے سے ناپید ہے، بعض ملٹی نیشنل کمپنیوں نے خسرہ ، ممزاور روبیلا وائرس سے بچاؤکی کمبائن ویکسین متعارف کرائی تھی جو اس وقت مارکیٹ میں ناپید ہے اس سے قبل خسرہ سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین سنگل ڈوز میں لگائی جاتی تھی، لیکن سنگل ڈوز ویکسین صرف بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کے قومی پروگرام میں دستیاب ہے جومختلف سرکاری اسپتالوں میں بچوں کو لگائی جارہی ہے۔
Load Next Story