طاہرالقادری الیکشن لڑیں اورفرسودہ نظام ختم کریںمشاہداللہ

40 لاکھ لوگوں کے لیے10 لاکھ گاڑیاں چاہئیں اور ان کے لیے جگہ مری سے کلفٹن تک ہونی چاہیے،

طاہرالقادری کا طریقہ درست نہیں ہے ان کی تقاریر مین تضاد ہے،’کل تک‘میں شرکا کا اظہار خیال۔ فوٹو : فائل

انقلاب ایسے نہیں آئے گا انقلاب پارلیمنٹ میں آئے گا۔مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ طاہر القادری نے لانگ مارچ کرنا ہے تو ویلکم ہمیں اس سے کوئی تشویش نہیں ہے ۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'کل تک' میں اینکرپرسن جاوید چودھری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ40 لاکھ لوگوں کے لیے10 لاکھ گاڑیاں چاہئیں اور ان کے لیے جگہ مری سے کلفٹن تک ہونی چاہیے۔طاہر القادری کو چاہیے کہ وہ فرسودہ نظام کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے الیکشن میں حصہ لیں، ووٹ حاصل کریں اورپارلیمنٹ میں آئیں اور ترامیم کرلیں ۔

لاہور میں تو ہم سب سے تعاون کرتے ہیں جو بھی آتا ہے لاہور میں جلسہ کرتا ہے، لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ کوئی باہر سے آئے اور کہے کہ میں یہ سسٹم نہیں مانتا۔پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہاکہ طاہر القادری غیر ملکی ایجنڈے پر آئے ہیں تو کیا پاکستان اس لیے بنا تھا کہ کوئی باہر سے سیٹ ایجنڈا لے کر آئے اور لانگ مارچ شروع کردے کیا پاکستان کے عوام اس کی اجازت دیں گے کہ کوئی جمہوریت کو ٹھیس پہنچائے۔




ایم کیوایم ہمارے اتحادی ہیں لیکن لانگ مارچ بالکل غیر قانونی ہے ۔ ایم کیو ایم کے رہنما آصف حسنین نے کہاکہ ایم کیو ایم طاہر القادری کے ساتھ لانگ مارچ میں بھرپورشرکت کریگی، پاکستان بھر سے ایم کیو ایم کے کارکن ان کے ہمسفر ہوں گے۔

مارچ کا مقصد بنیادی طورپر یہ بتانا ہے کہ عوام اس سسٹم سے مطمئن نہیں۔جمعیت علمائے اسلام (ف)کے رہنما سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہاکہ طاہرالقادری کا طریقہ درست نہیں ہے ان کی تقاریر سن لیں سب میں تضاد ہے ۔جس کو وہ فرسودہ کہتے ہیں تو کیا اس سسٹم میں ایم کیو ایم نہیں تھی۔ اب ا س کی لانگ مارچ میں شرکت تضاد نہیں ہے وہ ایک ٹکٹ میں دومزے لے رہی ہے۔تحریک منہاج القرآن کے رہنما قاضی فیض نے کہاکہ ہم اس ملک میں اصل جمہوریت لانا چاہتے ہیں ہم گھوڑوں کی سیاست کے بانیوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ اب انسانوں کی سیاست کا دور آگیا ہے۔
Load Next Story