پیپلز پارٹی کی اے پی سی آج ہوگی تحریک انصاف اور متحدہ شرکت نہیں کریں گی

بلاول اسلام آبادپہنچ گئے،پیپلزپارٹی نے کانفرنس کیلیے حکمراں جماعت ن لیگ کو دعوت نہیں دی

پشتونوں کی مبینہ گرفتاریوں اورفاٹااصلاحات کے عمل کاجائزہ بھی ایجنڈے کاحصہ ہے۔ فوٹو : فائل

سابق صدرآصف زرادری کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس آج (ہفتے کو) اسلام آباد میں ہوگی جس میں اے پی سی کے 4 نکاتی ایجنڈے میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد، فوجی عدالتوں کی بحالی اور ان کی حدود کا تعین، فاٹا اصلاحات کے عمل کا جائزہ اور پشتونوں کی مبینہ گرفتاریوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

پیپلز پارٹی نے حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن)کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت نہیں دی تاہم دیگر جماعتوں کو اے پی سی کا ایجنڈا اور شرکت کے دعوت نامے بھجوادیے ہیں جبکہ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم نے آل پارٹیز کانفرنس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

سابق صدر کا کہنا ہے کہ ملک کو اس وقت متعدد مسائل کا سامنا ہے جس کیلیے سیاسی جماعتوں کو غوروخوص کرنے کی ضرورت ہے۔ اے پی سی کے ایجنڈے کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پرگزشتہ2سال میں عمل درآمد اور اس سے سیکھے جانے والے سبق، فوجی عدالتوں کی دوبارہ منظوری اوراس کے پیرامیٹرز، نیشنل ایکشن پلان کے حصے کے طور پر فاٹا اصلاحات پر عمل درآمداوران اصلاحات کے مختلف پہلوؤں پربات چیت کی جائے گی۔


دوسری جانب پیپلزپارٹی نے آل پارٹیزکانفرنس کیلیے فاٹا کے پارلیمانی لیڈر شاہ جی گل آفریدی کو شرکت کی دعوت دے دی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پیپلز پارٹی کی 4 مارچ کو فوجی عدالتوں سے متعلق ہونے والی آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے مشاورت کے بعداے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے اورپی پی قیادت کوآگاہ کردیا ہے۔ رابطہ کمیٹی پاکستان کے مطابق فیصلہ ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور چھاپوں کی وجہ سے کیا گیاہے۔

علاوہ ازیں اے پی سی میں شرکت کیلیے بلاول بھٹو زرداری بھی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں جس کے بعد انہوں نے زرداری ہاؤس میں سابق صدر سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ نے ملاقات کرکے آل پارٹیز کانفرنس سمیت ملکی وسیاسی صورت حال پرتبادلہ خیال کیا۔
Load Next Story