کرکٹ میں نئے قوانین متعارف کروانے کا فیصلہ
نئےقوانین کے تحت امپائرنامناسب رویہ اپنانےوالےپلیئرکوریڈ کارڈ دکھا کر گراؤنڈ سے باہر بھیجنے کے مجاز ہوں گے۔
کرکٹ میں نئے قوانین متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بیٹ کا سائز محدود کیا جائے گا جب کہ فٹبال کی طرح ''ریڈ کارڈ'' سسٹم لایا جائے گا اور امپائر انتہائی نامناسب رویہ اپنانے والے پلیئر کو ریڈ کارڈ دکھا کر گراؤنڈ سے باہر بھیجنے کے مجاز ہوں گے۔
میلبورن کرکٹ کلب نے تصدیق کی ہے کہ رواں سال یکم اکتوبر سے نئے قوانین ایک سال کیلیے نافذ کیے جائیں گے جس کے مطابق بیٹ کی چوڑائی 108 ملی میٹر، اوپر اور نیچے سے موٹائی 40 ملی میٹر جب کہ درمیان سے موٹائی 67 ملی میٹر ہوگی۔ بیٹ کا سائز ماپنے کیلیے بیٹ گیج کا استعمال کیا جائے گا۔ ایم سی سی کے ہیڈ آف کرکٹ جان اسٹیفنسن نے کہا کہ کچھ سال سے بیٹ کے سائز پر گفت و شنید جاری تھی، سائز محدود کرنے کا فیصلہ بیٹ اور بال کے درمیان توازن برقرار رکھنے کیلیے کیا گیا ہے۔
نئے قوانین کے مطابق امپائر کھلاڑیوں کے نامناسب رویے پر وارننگ دینے، پنالٹی رن دینے یا پلیئر کو میدان سے عارضی یا مستقل طور پر باہر بھیجنے کے مجاز ہوں گے، اپیل پر بے جا زور دینے اور امپائر کے فیصلے پر ناگواری کا اظہار کرنے پر وارننگ جاری کی جائے گی جب کہ دوسری مرتبہ ایسا کرنے پر 5 پنالٹی رنز دوسری ٹیم کو دیئے جائیں گے۔ کسی پلیئر کی جانب گیند پھینکنے یا جان بوجھ کر اسے سے ٹکرانے پر بھی 5 رنز کا جرمانہ ہو گا۔ جب کہ امپائر کو دھمکانے یا کسی دوسری خلاف ورزی پر میدان سے باہر بھیج دیا جائے گا۔ بولر کی جانب سے گیند ڈلیور ہونے سے قبل نان اسٹرائیکر اینڈ پر موجود بیٹسمین کے کریز سے نکلنے پر رن آؤٹ کرنے کے قانون کو بھی مزید واضح کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ اصطلاحات کو بھی تبدیل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نئے قوانین ایم سی سی کی ان سفارشات پر مبنی ہیں جو گزشتہ سال ممبئی میں ہونے والے اجلاس میں پیش کی گئی تھیں۔
میلبورن کرکٹ کلب نے تصدیق کی ہے کہ رواں سال یکم اکتوبر سے نئے قوانین ایک سال کیلیے نافذ کیے جائیں گے جس کے مطابق بیٹ کی چوڑائی 108 ملی میٹر، اوپر اور نیچے سے موٹائی 40 ملی میٹر جب کہ درمیان سے موٹائی 67 ملی میٹر ہوگی۔ بیٹ کا سائز ماپنے کیلیے بیٹ گیج کا استعمال کیا جائے گا۔ ایم سی سی کے ہیڈ آف کرکٹ جان اسٹیفنسن نے کہا کہ کچھ سال سے بیٹ کے سائز پر گفت و شنید جاری تھی، سائز محدود کرنے کا فیصلہ بیٹ اور بال کے درمیان توازن برقرار رکھنے کیلیے کیا گیا ہے۔
نئے قوانین کے مطابق امپائر کھلاڑیوں کے نامناسب رویے پر وارننگ دینے، پنالٹی رن دینے یا پلیئر کو میدان سے عارضی یا مستقل طور پر باہر بھیجنے کے مجاز ہوں گے، اپیل پر بے جا زور دینے اور امپائر کے فیصلے پر ناگواری کا اظہار کرنے پر وارننگ جاری کی جائے گی جب کہ دوسری مرتبہ ایسا کرنے پر 5 پنالٹی رنز دوسری ٹیم کو دیئے جائیں گے۔ کسی پلیئر کی جانب گیند پھینکنے یا جان بوجھ کر اسے سے ٹکرانے پر بھی 5 رنز کا جرمانہ ہو گا۔ جب کہ امپائر کو دھمکانے یا کسی دوسری خلاف ورزی پر میدان سے باہر بھیج دیا جائے گا۔ بولر کی جانب سے گیند ڈلیور ہونے سے قبل نان اسٹرائیکر اینڈ پر موجود بیٹسمین کے کریز سے نکلنے پر رن آؤٹ کرنے کے قانون کو بھی مزید واضح کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ اصطلاحات کو بھی تبدیل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نئے قوانین ایم سی سی کی ان سفارشات پر مبنی ہیں جو گزشتہ سال ممبئی میں ہونے والے اجلاس میں پیش کی گئی تھیں۔